وزیراعلیٰ عار محسوس نہ کریں تو ایک بار پھر گورنر ہائوس آنے کی دعوت دیتا ہوں ، کنڈی

‘وہ نہیں آتے تو میں جانے کیلئے تیار ہوں ،کوئی بھی مسئلہ یا بات ادب کے دائرے میں رہ کر اور دلیل کی بنیاد پر ہونی چاہیے ، گورنر

اتوار 19 مئی 2024 19:55

وزیراعلیٰ عار محسوس نہ کریں تو ایک بار پھر گورنر ہائوس آنے کی دعوت دیتا ..
-پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2024ء) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیر اعلی کو ایک پھر گورنر ہائوس آنے کی دعوت دیتا ہوں اور اگر وہ عار محسوس کرتے ہیں تو میں وزیر اعلی ہائوس جانے کو تیار ہوں، صوبے کے حقوق کے لئے وزیر اعلی کے ساتھ ہر وقت ملنے کو تیار ہوں، کوئی بھی مسئلہ یا بات غیر مہذبانہ انداز کے بجائے دلیل کی بنیاد پر کرنی چاہیے، وفاق اور صوبے کے درمیان پل کا کردار ادا کروں گا.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز مالاکنڈ درگئی کے دورہ کے دوران درگء میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر عمائدین نے ملاکنڈ میں ٹیکسز لگانے کے حوالے سے گورنر فیصل کریم کنڈی کو عوامی تحفظات سے آگاہ کیا.

(جاری ہے)

سیاسی جماعتوں کے قائدین، تاجر برادری، صنعت کاروں سمیت مختلف طبقہ جات کے نمائندے بھی شریک تھی. عوامی اجتماع سے پیپلز پارٹی کیصوبائی صدر سید محمد علی شاہ باچہ سمیت سابق وفاقی وزیر نجم الدین خان، ، مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر ایصال خان، جماعت اسلامی کے چترال سیسابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی، تاجر برادری کے ڈویژنل صدر عبدالرحیم خان، صنعتکار سرتاج خان،انجمن تحفظ حقوق شاہ راز خان، جمعیت علما اسلام کیصوبائی نائب امیرمفتی فضل غفور، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے مرکزی نائب صدر مظفر سید، میاں سید لائق باچا ،محمد یونس،باجوڑ کیسابق ایم این اے اخونزادہ چٹان اور حاجی شاکراللہ نے بھی خطاب کیا.

گورنر نے کہا کہ صوبے کا مقدمہ متعلقہ فورم پر لڑنا چاہتے ہیں. صوبائی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور میرے ساتھ ملکر صوبے کا مقدمہ لڑیں. انہوں نے کہا کہ گورنر ہاس تمام سیاسی جماعتوں کا گھر ہے، سیاسی مقابلے الیکشن میں کریں گے اب وقت کارکردگی کا ہے، گورنر راج نہیں لگائیں گے پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہی.

انہوں نے کہا کہ وفاق کو مشورہ دیا ہے کہ بجلی کی تینوں کمپنیاں صوبے کے حوالے کی جانی چاہئیں، صوبائی حکومت اس کے نفع نقصان کی خود ذمہ دار ہو گی. اس طرح بجلی کے بٹن پر قبضہ کی نوبت بھی نہیں آئی گی. گورنر نے کہا کہ ٹیکس استثنی ذوالفقار علی بھٹو شہید کا تحفہ تھا.ملاکنڈ میں ٹیکس نفاذ کے مسئلہ پر وفاق سے کروں گا،اس مسئلے کو مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنیکی کوشش کریں گے، ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کا بار بار احتجاج کرناحل نہیں بلکہ مستقل حل نکالنا پڑیگا. گورنر نے کہا کہ عوامی گورنر ہوں گلی گلی جانے کو تیار ہوں کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتا.