مسلم لیگ (ن) نے 2017میں سولر منصوبے کا آغاز کیا تھا,ملک میں ایک لاکھ تیرہ ہزار کنکشنز نیٹ میٹرنگ پر موجود ہیں نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزا ئی کی پالیسی جاری رہے گی،سردار اویس لغاری

اتوار 19 مئی 2024 20:50

مسلم لیگ (ن) نے 2017میں سولر منصوبے کا آغاز کیا تھا,ملک میں ایک لاکھ تیرہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2024ء) وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے 2017میں سولر منصوبے کا آغاز کیا تھا اور یہ وزیر اعظم محمدشہباز شریف کے دل کے بہت قریب ہے ،ملک میں ایک لاکھ تیرہ ہزار کنکشنز نیٹ میٹرنگ پر موجود ہیں۔ نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزا ئی کی پالیسی جاری رہے گی۔اگر ضرور ت پڑی تو حکومت نیٹ میٹرنگ پالیسی کا جائزہ لے گی اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد اس پر نظر ثانی کی جائے گی اور اسے نیشنلائز کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر مملکت علی پرویز ملک کے ہمراہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا کہ ہماری حکومت سولرائزیشن کے حق میں ہے ، سولر کی قیمت کم ہونے سے انویسٹمنٹ ایک سے ڈیڑھ سال میں ریکور ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

، اس وقت جتنے بھی معاہدے ہو چکے ہیں حکومت ان کو پورا کرنے کی پابند ہے ،بجلی چوری اب بھی بڑا مسئلہ ہے جس سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، بجلی چوری کو روکنا ہو گا اور اس کے لیے حکومت اقدامات کررہی ہے۔

پاور سیکٹر میں بہت سے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، محکمے میں 28 سے 30 مسائل کی نشاندہی کی ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک صوبے میں بجلی کوسیاست کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، امید ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بجلی چوری پربہترتجاویزدیں گے، خیبرپختونخوا حکومت بھی پنجاب کی طرح بجلی چوری کے خلاف اقدامات کرے اور ہم امید کرتے ہیں خیبرپختونخوا حکومت اس کے لئے تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 18مئی کو ملک میں تقریبا20 ہزار میگا واٹ کی مانگ تھی، 4 ہزار میگاواٹ سے زائد اکنامک لوڈشیڈنگ کی گئی، اس کا قیمتوں پر اثر ہوتا ہے ،معیشت بجلی چوری کے نقصانات برداشت نہیں کرسکتی۔ہائیڈرل سے بجلی کی پیداوار کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کار ی کر رہے ہیں ،6 سے 7 سال میں پانی سے پیدا ہونے والی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی اس سے قیمتی فارن ایکسچینج کی بچت ہو گی ، اووربلنگ کے مسائل ہیں ، سرکاری دفاتر پر کڑی نظر رکھنی شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ڈسکو ز کے نئے بورڈ آ جائیں گے اور امید ہے کہ یہ بورڈز کمپنیوں کو پروفیشنل طریقے سے چلائیں گے ، وزارت سے پوچھے بغیر جزا اور سزا نافذ ہو گی جس سے ڈسکوز صحیح سمت پر چلیں گی ۔ علی پرویز ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ توانائی کا شعبہ معیشت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے ۔ وزیر اعظم پر عزم ہیں کہ اگر ہم نے معیشت کو دوبارہ چلانا ہے تو توانا ئی کے شعبے میں دیرپا اصلاحات کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اویس لغاری کی سربراہی میں مجھے بھی ذمہ داری سونپی ہے ،ہمیں معلوم ہے کہ ایک عام آدمی کس طرح مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے ،کس طرح انڈسٹریل صارف جو ملک میں روزگار مہیا کرتا ہے اس کے لئے دنیا کے ممالک کے مقابلے میں مسابقت دینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹ ویو کے خطرے کے پیش نظر سی ای او لیسکو کو لوڈ کے حوالے سے پیشگی انتظامات کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی یہ بھی ترجیح ہے کہ ہم ایندھن پر جو اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں اس میں کس طرح کمی لانی ہے ۔ آئی ایم ایف جو اصلاحات کی بات کرتا ہے وہ ہمارے لئے مفید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ سے چھٹکارا حاصل کر کے بوجھ اصل چور پر ڈالنا ہے تاکہ عام آدمی کو تحفظ دے سکیں ۔