خادم حسین رضوی کے آخری دیدار کیلئے ملک بھر سے کارکنوں اور عقیدت مندوں کی لاہورآمد، تدفین کل ہو گی

کارکن ایک دوسرے کے گلے لگ کر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ، مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں فاتحہ خوانی کی گئی میت کو نماز جنازہ کے لئے مینارپاکستان گرائونڈ لایا جائے گا ،مسجد رحمت العالمین سے ملحقہ مدرسہ ابوذر غفاری میں سپرد خاک کیا جائیگا

جمعہ 20 نومبر 2020 22:41

خادم حسین رضوی کے آخری دیدار کیلئے ملک بھر سے کارکنوں اور عقیدت مندوں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2020ء) تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نمازجنازہ کل ( ہفتہ)صبح گیارہ بجے مینارپاکستان گرائونڈ میں ادا کی جائے گی جس کے بعد انہیںمسجد رحمت العالمین سے ملحقہ مدرسہ ابوذر غفاری میں سپرد خاک کیا جائے گا، خادم حسین رضوی کے آخری دیدار کے لئے ملک بھر سے کارکنوں اور عقیدتمندوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا ، اس موقع پر کارکنان ایک دوسرے سے گلے لگ کر اور دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ، پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال کی خبر سنتے ہی کارکنان اور عقیدتمندوں نے ملک بھر سے لاہور کا سفر شروع کر دیا جس کی وجہ سے ان کی رہائشگاہ پر انتہائی رش دیکھنے میں آیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے ۔ کارکن شدت غم سے نڈھال نظر آئے اور دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔ پولیس کے ساتھ جماعت کے رضا کار سکیورٹی سمیت دیگر فرائض سر انجام دیتے رہے ۔

علامہ خادم حسین رضوی کی میت مسجدرحمت اللعالمین میںرکھی گئی جہاںہزاروںلوگوں نے آخری دیدار کیا ۔مرحوم کے بیٹے و ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ سعد حسین رضوی کے مطابق میت بذریعہ ایمبولینس رہائش گاہ سے مینار پاکستان گرائونڈ لے جائی جائے گی اورنماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میت کو تدفین کے لئے واپس لایا جائے گا اور مسجدرحمت اللعالمین سے ملحقہ مدرسہ ابوذرغفاری میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

گزشتہ روز اہل سنت کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں علامہ خادم حسین رضوی کی ناموس رسالت کے لئے جدوجہد کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔ بتایا گیا ہے کہ خادم حسین کی میت کو مینار پاکستان لے جایا جائے گا اور نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کی تدفین کی جائیگی جس کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔سکیورٹی کے لئے پولیس کے 50 ریزرو دستے، 26 ایس ایچ اوز، 13 ڈی ایس پیز سمیت ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہوں گے ۔