اسکولوں کی بندش کے خلاف خواتین اساتذہ کا احتجاج

اسکول بند ہوئے تو سیکڑوں خواتین اساتذہ بے روزگار ہو جائیں گی، این سی او سی اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کے مؤقف کو بھی سامنے رکھا جائے، خواتین اساتذہ کا مطالبہ

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 22 نومبر 2020 12:21

اسکولوں کی بندش کے خلاف خواتین اساتذہ  کا احتجاج
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) کورونا وائرس کے باعث اسکولوں کی بندش کے خلاف نجی تعلیمی اداروں کی خواتین اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی ۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں نجی تعلیمی اداروں کی خواتین اساتذہ کی جانب سے اسکولوں کی بندش کے خلاف نکالی گئی ریلی میں این سی او سی کے اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کے مؤقف کو بھی سامنے رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خواتین اساتذہ کی جانب سے کیے گئے مطالبے میں کہا گیا ہے اسکولوں کی بندش سے سیکڑوں ٹیچرز کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے، چنانچہ کورونا ایس اوپیز پر مکمل عمل کرنے والے اسکولوں میں تعلیمی عمل جاری رکھنے دیا جائے۔ تاکہ بچوں کی تعلیم کا بھی نقصان نہ ہو اور خواتین اساتذہ کی زندگیاں بھی داؤ پر نہ لگیں ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے بڑھتی ہوئی اموات اور کورونا کیسز میں اضافے کو مدِنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 25 نومبر سے اسکول بند کر دیے جائیں، اور پیر کو ہونے والے اجلاس میں صوبوں کے سامنے بھی یہ تجویز رکھیں گے۔

بچوں کے تعلیمی نقصان کے حوالے سے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تجویز ہے کہ کیمپس کے بجائے گھر پر پڑھائی شروع کی جائے۔ اساتذہ اسکول آئیں، بچے آن لائن پڑھیں اور جہاں آن لائن کا بندوبست نہیں وہاں بچے ایک دن اسکول آکر ہوم ورک لے جایا کریں۔ اس سے بچوں کی تعلیم کا بھی حرج نہیں ہوگا اور کورونا وبا سے متاثر ہونے کا خدشہ بھی نہیں ہوگا ۔ 

متعلقہ عنوان :