لاہور کے 12سرکاری ہسپتالوں کو کورونا فوکل ہسپتال بنا دیا گیا

دوسری لہر دسمبر کے آخر میں شدت کے ساتھ آسکتی ہے، ویکسین کے تاحال کوئی آثار نہیں‘رکن کورونا ایڈوائرزی پروفیسر محمود شوکت

جمعرات 26 نومبر 2020 16:13

لاہور کے 12سرکاری ہسپتالوں کو کورونا فوکل ہسپتال بنا دیا گیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) صوبائی دارالحکومت لاہور کے 12سرکاری ہسپتالوں کو کورونا فوکل ہسپتال بنا دیا گیا۔جبکہ کورونا ایڈوائرزی کے رکن پروفیسر محمود شوکت نے کہا ہے کہ دوسری لہر دسمبر کے آخر میں شدت کے ساتھ آسکتی ہے، ویکسین کے تاحال کوئی آثار نہیں، احتیاطی تدابیر ہی ویکسین ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کے 12سرکاری ہسپتالوں کو کورونا فوکل اسپتال بنا دیا گیا ،12سرکاری ہسپتالوں میں 161کورونا کے تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں۔

پنجاب میں5ہزار سے زائد آکسیجن بیڈز موجودہیں۔میوہسپتال میں سب سے زیادہ 75وینٹی لیٹرزکورونا کیلئے مختص کئے گئے ہیں، میو ہسپتال میں تاحال29مریض انتہائی نگہداشت پر ہیں۔ میوہسپتال میں کورونامریضوں کیلئی451بیڈز اور جناح ہسپتال میں کورونا کے مریضوں کیلئی63بیڈز مختص کیے گئے جبکہ جناح ہسپتال میں کورونا کے 9 مریض زیرعلاج ہیں۔

(جاری ہے)

سروسز ہسپتال میں کورونا مریضوں کیلئی66بیڈز مختص کئے گئے ، سروسزہسپتال میں کورونا کی42مریض زیرعلاج ہیں۔

شہر کی19نجی ہسپتالوں میں130مریض زیر علاج ہیں جبکہ پنجاب بھر میں صرف 1280وینٹی لیٹرز ہیں۔کورونا ایڈوائرزی کے رکن پروفیسر محمود شوکت کا کہنا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر دسمبر کے آخر میں شدت کے ساتھ آسکتی ہے، بچوں اور ضعیف افراد میں نمونیا ہونے سے اموات بڑھ سکتی ہیں اور کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں میں سہولیات چوک ہو سکتی ہیں۔پروفیسر اسد اسلم نے کہا کہ ویکسین کے تاحال کوئی آثار نہیں، احتیاطی تدابیر ہی ویکسین ہے۔