سعودی استاد کی فرض شناسی کا ہر طرف چرچا ہو گیا

گردوں کی بیماری میں مبتلا اُستاد ڈائیلسز کے عمل کے دوران ہی بچوں کو آن لائن پڑھا رہا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 2 دسمبر 2020 17:00

سعودی استاد کی فرض شناسی کا ہر طرف چرچا ہو گیا
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2 دسمبر2020ء) اُستاد کا پیشہ ایک انتہائی احترام والا پیشہ ہے بلکہ اسلا م نے تو اسے پیغمبری پیشہ قرار دیا ہے کیونکہ استاد اپنے طالب علموں کو جہالت اور لاعلمی کے اندھیروں سے نکال کر سچائی کے راستے پر گامزن کرتا ہے ۔ اس کے دیئے گئے اسباق طالب علم کی زندگی بھر رہنمائی کرتے ہیں۔ سعودی عرب میں ایک ایسے ہی استاد نے فرض شناسی کی شاندار مثال قائم کر دی جو انتہائی تکلیف دہ مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنے سٹوڈنٹس کو پڑھاتا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودیہ کے علاقے الاحسا کا ایک سکول ٹیچر شدید بیماری کی حالت میں بھی چھٹی لینے کی بجائے بچوں کوپڑھاتا رہا تاکہ ان کی پڑھائی کا حرج نہ ہو۔ یہ سعودی استاد بیماری کے دوران بھی آن لائن کلاسز لیتا رہا۔

(جاری ہے)

عرب اخبار کے مطابق الاحسا کے کا یہ استاد گردوں کی بیماری میں مبتلا تھا ، جس کی وجہ سے وہ الاحسا کڈنی سنٹر میں ڈایئلاسزتکلیف دہ عمل سے گزر رہا ہے۔

سعودی استاد کو ہفتے میں تین بار ڈائیلاسز کے سیشنز کروانے ہوتے ہیں جبکہ ہفتہ وار بارہ لیکچر زہوتے ہیں۔استاد نے بتایا کہ میں جب ڈایئلاسز کے لیے جاتا ہوں تو اپنا لیپ ٹاپ بھی ساتھ لے جاتا ہوں اور ڈائیلاسز کے دوران ہی سٹوڈنٹس کوآن لائن تعلیم دیتا ہوں ۔ساتھ ساتھ ڈائیلاسز کا عمل جاری رہتا ہے اور اسی دوران میں بچوں کو آن لائن پڑھائی کا سیشن بھی مکمل کروا دیتا ہوں۔

میرے سٹوڈنٹس میرے ملک کا روشن مستقبل ہیں ، اسی لیے میرا یہ فرض ہے کہ میں انہیں بہترین تعلیم دوں۔ اپنی بیماری کے باعث میں تدریسی عمل کو متاثر نہیں ہونے دیتا۔ اور ان کے تمام لیکچرز پورے کروانے کی بھرپور کوشش کرتا ہوں۔ ڈائیلاسز کے علاوہ بھی اگر بارش ، خراب موسم یا کوئی ایمرجنسی بھی ہو جائے تو بھی میری ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ میں سکول پہنچ کر بچوں کو پڑھا دوں۔