بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ ایند مینجمنٹ سائنسز ایشیاء کی600 بہترین جامعات میں شامل ہوگئی

بیوٹمز بلوچستان میں تعلیمی اہداف حاصل کرنے اور مجموعی طور پر تعلیمی بہتری کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہمیشہ کوشاں ر ہے گی، وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی

جمعرات 3 دسمبر 2020 18:36

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) بہترین تدریسی معیار اور دور حاضرکے تقاضوں سے ہم آہنگ جدیدعلمی سہولیات سے مزین بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ ایند مینجمنٹ سائنسز براعظم ایشیاء کی 600بہترین جامعات کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ۔وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی نے اس بہترین کامیابی اور سنگ میل عبور کرنے پر بیوٹمز کے طلباء ، اساتذہ اور انتظامی افسران کو مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ بیوٹمز بلوچستان میں تعلیمی اہداف حاصل کرنے اور مجموعی طور پر تعلیمی بہتری کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہمیشہ کوشاں ر ہے گی۔

بلوچستان کے تعلیمی افق کا درخشاں ستارہ بیوٹمز کاقیام 5اکتوبر 2002عمل میں آیا جس کا افتتاح اس وقت کے گورنر بلوچستان امیر المک مینگل نے کیا،2ڈیپارٹمنٹس ،11 اساتذہ ،33اہلکار اور90طلباء سے آغاز کرنے والے بیوٹمز آج 6فکلیٹیزمیں 32 سے زائد ڈیپارٹمنٹس میںگیارہ ہزار تین سو چوالیس سے طلباء زیر تعلیم ہیں،گزشتہ سالوں میں بیوٹمز سے فارغ التحصیل طلباء ملک کے مختلف محکموں و اداروں میں اعلی عہدوں سمیت مختلف شعبوں میں فرائض سر انجام دے کر ملک و قوم کی ترقی اور خصوصاً بلوچستان کی پسماندگی مٹانے میںاہم کردار ادا کر ر ہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس اعظیم کامیابی میںسہرا ان تمام افراد کے سر ہے جو روز اول سے بیوٹمز کے ساتھ جڑے اور اس کی ترقی کے خیر خواہ رہے بیوٹمز کے ہر ایک معلم ،طالب علم ،انتظامی افسران اور تما م اہلکار اس کامیابی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں جبکہ سابق گورنر امیر الملک مینگل سے لے کر اس عرصے میں گورنر اویس غنی، گورنر ذولفقار علی مگسی، گورنر محمد خان اچکزئی اور موجودہ چانسلر و گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی نے اپنی خصوصی توجہ اور دلچسپی سے اس جامعہ کو دنیا کی بہترین جامعات کی صف میں لا کھڑا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی نے کہا کہ بیوٹمز کی کار کردگی کے باعث اقوام متحدہ کے تعلیمی پروگرام یونائیٹڈ نیشنز اکیڈ میک امپیکٹ نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسزکو بلوچستان میں اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی 8 )کے حصول کیلئے مرکز قرار دے دیا ہے اقوام متحدہ کے تعلیمی پروگرام یونائیٹڈ نیشنز اکیڈ میک امپیکٹ جو کہ دنیا بھر کی130ممالک کی 1300جامعات اورتحقیقی اداروں کا شراکتی ادارہ ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں تعلیمی اداروں اور ہائیر ایجوکیشن کو اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی )کو حاصل کرنے کی غرض سے ان تعلیمی اداروں کی مدد اورشراکت کو یقینی بنانا ہے جس میں اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف سمیت انسانی حقوق کا تحفظ،تعلیم کی فراہمی اور تنازعات کے حل سمیت دیگر مقاصد شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی 8 )جو کہ ڈیسینٹ ورک اینڈ اکنامک گروتھ پر مبنی ہے جس کے حصول کیلئے اگلے تین سال کیلئے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسزکو مرکز قرار دیا گیا ہے اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف کے کل 17نکاتی مقاصد کیلئے دنیا بھر کی 17بہترین جامعات کو ذمہ داریا سونپی گئی ہیں بیوٹمز پاکستان کی واحد جامعہ ہے جسے اس ذمہ داری کے لئے چنا گیا ہے جبکہ د یگر ممالک میں جنوبی افریقہ،مصر،ارجنٹائن،سوڈان، کینیڈا، گریس ،جاپان، آسٹریلیا،ا سپین،ناروے ، سوزئزلینڈ،ایران ،برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کی جامعات شامل ہیں۔

بلوچستان کے تعلیمی حلقوں نے بیوٹمز کا نام 600بہترین جامعات کی فہرست میں آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 18سال کے قلیل عرصے میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ ایند مینجمنٹ سائنسز نہ صرف قومی جامعات کے مد مقابل آ کھڑی ہوئی بلکہ بین الاقومی تعلیمی افق پر بھی بلوچستان کی پہچان بن کر ابھری انہوں نے کہا کہ اس اعظیم الشان کامیابی میں احمد فاروق بازئی اور ان کی ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے کہ جس طرح بیوٹمز نے بلوچستان میں تعلیم وتحقیق کی بہتری اور بلوچستان کی نوجوان نسل کو علم و قلم سے جوڑا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔