معذور افراد کو معاشرتی دھارے میں لانے کیلئے یونیورسٹیوں کا کردار اہم ہی: پروفیسر زکریا ذاکر

اوکاڑہ یویونیورسٹی مقامی سطع پر معذور افراد کیلئے اسپورٹ فند قائم کروا رہی ہے : وائس چانسلر

جمعرات 3 دسمبر 2020 22:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2020ء) مختلف جسمانی مسائل کا شکار افراد معذور نہیں بلکہ کئی طرح کی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں اورپائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ایسے افراد کو معاشرتی دھارے میں شامل کرنا نہایت ضروری ہے، ان خیالات کا اظہار اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔

پروفیسر زکریا کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیاں جمہوری معاشروں کے قیام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ پاکستان کیاساتذہ اور محققین کو معذور افراد کے حقوق کے حوالے سے معاشرے میں آگہی پیدا کرنی چاہیے۔ معذور افراد سے بھیک منگوانے یا ان کو معمولی نوعیت کے کاموں پہ لگانے کی بجائے ا ن کو تعلیم و تربیت اور ترقی کے مناسب مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے باعزت روزگار کما سکیں۔

(جاری ہے)

ایسے افراد عام انسانوں کی نسبت زیادہ بہادراور محنتی ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر، جو کہ خود بھی ایک معروف ماہر عمرانیات ہیں، نے سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ معذور افراد کو بھیک اور انحصار کی ذلت سے اوپر اٹھانے کے لیے اسپورٹ فنڈز قائم کرے۔ انہوں نے معذور افراد کے لیے سرکاری ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ متعین کرنے اور ان کے لیے تعلیم کی سہولیات مفت فراہم کرنے پہ حکومت پنجاب کی کاوشوں کو سراہا۔

وائس چانسلر نے بتایا کہ اوکاڑہ یونیورسٹی مقامی سطع پر معذور افراد کے لیے اسپورٹ فنڈ قائم کروانے کے لیے مخیر حضرات اور انسان دوست اداروں کے ساتھ رابطے کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق اوکاڑہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ہر اکیڈمک بلاک اور کینٹین میں معذور افراد کیلیے الگ داخلی اور خارجی راستے بنائے ہیں اور افراد کی کیمپس میں نقل و حرکت کو آسان بنانے کیلیے ویل چیئرز اور دیگر لوازمات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔