پی ڈی ایم نے حکومت مخالف جلسوں کے شیڈول کا اعلان کردیا

21جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ، 9فروری کو حیدرآباد، 13فروری کو سیالکوٹ ، 16کو پشین بلوچستان،23فروری کو سرگودھا اور 27فروری کو حضدار میں جلسہ ہوگا، شیڈول جاری

Shehryar Abbasi شہریار عباسی پیر 18 جنوری 2021 18:42

پی ڈی ایم  نے حکومت مخالف جلسوں کے شیڈول کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18جنوری 2021ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کی جانب سے حکومت کیخلاف احتجاج کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ فارن فنڈنگ کیس پر جلد فیصلے کیلئے کل الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک بھر میں احتجاجی شیڈول کو ترتیب دی گئی ہے۔

21جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ ہوگا، 5فروری کو کشمیریوں کے ساتھ ملک بھر میں اظہار یکجہتی کیا جائے گا،اس کے ساتھ راولپنڈی میں ایک بڑا جلسہ بھی کیا جائے گا، کشمیرکی سیاسی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔یہ مدنظر رکھا جائے گا کہ اس سال 5فروری یوم کشمیر ماضی کی نسبت مختلف ہوگا۔ کشمیر فروشی کیخلاف عوام کی ناراضگی اور کشمیر کا سودا کرنے کے خلاف بھرپور احتجاج ہوگا، 9فروری کو حیدرآباد میں بڑا جلسہ اور تاریخی ریلی ہوگی، 13فروری کو سیالکوٹ ، 16کو پشین بلوچستان،23فروری کو سرگودھا اور 27فروری کو حضدار میں اجتماع اور ریلی منعقد کی جائے گی اس کے بعد اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے، ہمارا ایکشن جمہوری قانونی دائر ے میں ہوگا، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے،الیکشن کمیشن کویاداشت پر مبنی خط دیں گے،الیکشن کمیشن کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کیس کو لٹکائے، شواہد ان کے سامنے ہیں ، لیت ولعل سے کام نہیں لینے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں اور تحریک عدم اعتماد کے آپشن کو سربراہی اجلاس میں پیش کرکے فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مطالبہ کریں گے جس جرم کا اعتراف کرلیا گیا الیکشن کمیشن فوری فیصلہ سنائے، پی ٹی آئی اور قیادت کیخلاف فیصلے میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟ کبھی منتخب وزیراعظم کیخلاف 6ماہ فیصلہ کیا جائے جبکہ سلیکٹڈ کے خلاف 6سال سے کیس زیرالتواء ہے پھر کیوں فیصلہ نہیں کیا جارہا؟عوام سے گزارش ہے کہ پاکستان دشمن فنڈنگ کی مذمت کیلئے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ شرکت کریں۔