کرونا وائرس پھیلاو کے باعث سعودی عرب میں بڑی تعداد میں مساجد بند

سعودی وزارت اسلامی امور نے عملے اور نمازیوں میں مہلک وبا کی تشخیص کے کیسز سامنے آنے کے بعد مملکت کے کئی ریجنز میں واقع مساجد بند کر دیں

muhammad ali محمد علی منگل 9 فروری 2021 22:31

کرونا وائرس پھیلاو کے باعث سعودی عرب میں بڑی تعداد میں مساجد بند
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09فروری2021ء) کرونا وائرس پھیلاو کے باعث سعودی عرب میں بڑی تعداد میں مساجد بند۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کی جانب سے مملکت میں کورونا وائرس پھیلاو کی وجہ سے اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ سعودی محکمے کی جانب سے مملکت کی کئی مساجد کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نمازیوں اور عملے میں کورونا کی تشخیص کے بعد مملکت کے مختلف ریجنز میں واقع بڑی تعداد میں مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

2 روز کے دوران مملکت کی 22 مساجد بند کی گئی ہیں، جبکہ مزید مساجد کی نشاندہی کر کے انہیں بند کرنے کی تیاریاں ہیں۔ ان مساجد کو مکمل سٹیریلائزیشن کے بعد ہی کھول جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی حکومت مہلک وبا کے دوبارہ پھیلاو کی وجہ سے مساجد کی دوبارہ بندش کا عندیہ دے چکی ہے۔

(جاری ہے)

3 روز قبل سعودی عرب میں کورونا کیسز بڑھنے کے بعد مساجد میں خطبات اور نمازوں کے اوقات کے حوالے سے اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت باجماعت نمازوں کی ادائیگی کے فوراً بعد مساجد بند ہو جائیں گی اور جمعہ کے خطبات بھی پندرہ منٹ تک محدود کر دیئے گئے ہیں۔

ان اقدامات کے بعد سعودی وزیر ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ نے اپنے ایک بیان مین خدشہ ظاہر کیا کہ اگر مملکت میں کورونا کیسز میں کمی نہ آئی تو سعودی عرب کی تمام مساجد کو ایک بار پھر بند کیا جا سکتا ہے ۔ ایسی صورت میں مساجد میں صرف اذان دی جا سکے گی اور نمازیں گھروں پر ہی ادا کرنی ہوں گی۔ایک انٹرویو میں ڈاکٹر عبداللطیف الشیخ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے احتیاطی اقدامات اور اہم فیصلوں کے حوالے سے وزارت صحت، وزارت داخلہ اور ممتاز علماء کی کونسل سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

اگر صورت حال میں بہتری نہ آئی تو مساجد میں نمازکی ادائیگی پر جزوی پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ سعودی وزیر نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام مساجد میں خطبات کے دوران مساجد بند رکھی جائیں تاکہ لوگ گھر بیٹھ کر ہی دروس و خطبات سُن سکیں۔ واضح رہے کہ ایک حکمنامے کے تحت وزیر اسلامی امور، دعوت ورہنمائی ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے مساجد میں تمام دعوتی سرگرمیاں معطل کر دیں اور آئندہ سارے دعوتی پروگرام آن لائن چلانے کا حکم دے دیا- جبکہ نمازوں کے اوقات اور مساجد کھولنے اور بند کرنے کے حوالے سے متعدد پابندیاں لگا دیں-وزیر اسلامی امور نے پابندی لگائی ہے کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کا وقفہ دس منٹ سے زیادہ کا نہ ہو۔

البتہ فجر میں نماز اور اذان کا وقفہ بیس منٹ تک کا رہے گا- دوسری ہدایت یہ ہے کہ مساجد اذان پر کھلیں گی اور نماز کے دس منٹ بعد بند کردی جائیں گی۔جمعے کی نماز کے لیے جامع مساجد اذان سے 30 منٹ پہلے کھولی جائیں گی اور نماز کے پندرہ منٹ بعد بند کردی جائیں گی- جمعے کے خطبات نماز سمیت 15 منٹ سے زیادہ نہیں ہوں گے۔ تمام خطیبوں کو اس کی تاکید کردی گئی ہے۔

آل الشیخ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تمام مساجد کے منتظمین کورونا وبا سے متعلق سابقہ ہدایات کی پابندی کرائیں- مثلا ہر نمازی جا نماز اپنے ہمراہ لائیں اور حفاظتی ماسک پہنیں اور ایک نمازی سے دوسرے کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھا جائے-وزیر اسلامی امور نے مساجد، وضو خانوں اور طہارت خانوں کی سینٹائزنگ کا کام ہنگامی بنیادوں پر بڑھانے کا حکم بھی جاری کردیا- وزیر اسلامی امور نے مساجد میں صاف ستھری ہوا کا دھیان رکھنے کی بھی تاکید کی ہے۔