بااثر حکومتی شخصیات کی جانب سے کوٹری بیراج سے بدین ضلع کے ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کو فراہم کئے جانے والے پانی پر بڑا ڈاکہ

کوٹری بیراج کا پانی سکھر بیراج ایریا منتقل کرنے کا منصوبہ آبادگاروں کی جانب سے پانی چوری کے خلاف اتوار سے احتجاجی تحریک کے آغاز کا اعلان

بدھ 3 مارچ 2021 23:47

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2021ء) بااثر حکومتی شخصیات کی جانب سے کوٹری بیراج سے بدین ضلع کے ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کو فراہم کئے جانے والے پانی پر بڑا ڈاکہ۔ کوٹری بیراج کا پانی سکھر بیراج ایریا منتقل کرنے کا منصوبہ آبادگاروں کی جانب سے پانی چوری کے خلاف اتوار سے احتجاجی تحریک کے آغاز کا اعلان۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں پھلیلی کنال اور اکرم واہ سے ضلع بدین کی ساحلی اور نہری ٹیل کی لاکھوں ایکٹر زمین سیراب اور آباد کی جاتی جبکہ ان علاقوں کی لاکھوں پر مشتمل انسانی آبادی اور مال مویشیوں کے پینے کے پانی کا دارومدار بھی نہری پانی پر ہی ہی. بدین اور گولارچی تحصیل کے ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کے علاوہ ماتلی تلہار اور ٹنڈوباگو کی زرعی زمین کو سیراب اور آباد کرنے والی کوٹری بیراج سے نکلے والی نہروں کے کمانڈ ایریا کے حصہ کا پانی پہلے ہی بااثر حکومتی شخصیات اور بڑے زمیندار گزشتہ کئی سالوں سے چوری کر کہ اپنی سو فیصد زرعی زمین آباد کر رہیں ہیں ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کے حصہ کا پانی چوری کرنے کے لئے حکومتی سطح پر محکمہ ایرکیشن سیڈا اور لفٹ بنک ایریا واٹر بورڈ نے دو سال قبل اربوں روپے کی لاگت سے وسپ پروجیکٹ کے نام سے کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں میں پختہ بلند رکاوٹیں دیکے اور ریگولیٹر تعمیر کر کہ ٹیل کے علاقوں کہ حصہ کا پانی کم کر دیا جس کے خلاف آبادگاروں اور ماہی گیروں کے علاوہ سول سوسائیٹی سیاسی سماجی تنظیموں نے مسلسل احتجاجی مہم اور تحریک کا آغاز کر رکھا ہے وسیپ منصوبے کے خلاف ضلع بھر میں شٹر بند ہڑتال احتجاجی مظاہرے ریلیاں اور دھرنوں پہہ جام کے علاوہ احتجاجی شرکا نے مختلف مرحلوں میں ایک شہر سے دوسرے شہر تک ایک ہزار کلو میٹر سے زائد پیدل احتجاجی مارچ کر کہ طویل سفر تہہ کر کہ ریکارڈ قائم کیا آبادگاروں کی احتجاجی تحریک میں آرضی تعطل آنے کے ساتھ ہی محکمہ ایرکیشن سیڈا اور ایریا واٹر بورڈ نے سندھ حکومت کی ہدایت پر بااثر حکومتی شخصیات کے علاوہ سکھر بیراج کے کمانڈ ایریا کی دیگر حکومتی شخصیات ارکین قومی اور صوبائی اسمبلی اور بڑے زمیداروں کی زمینیں آباد اور سیراب کرنے کے لئے پہلے سے ہی موجود غیرقانونی سلطانی واہ امام واہ جنوبی فیلڈ کینال کو توسیع کے علاوہ کوٹری بیراج کا پانی سکھر بیراج کے کمانڈ ایریا کو فراہم کرنے کے لئے نئی نہر کی تعمیر کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے جس کی تعمیر کے بعد پہلے سے ہی پانی کی قلت کا شکار ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کو مذید اور سخت پانی کے بحران اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا. آبادگاروں سیاسی سماجی ہاری ماہی گیروں کے علاوہ سول سوسائیٹی پر مشتمل ضلع بچا تحریک کے رہنماں نے کوٹر بیراج کمانڈ ایریا کا پانی سکھر بیراج کمانڈ ایریا کو منتقل کرنے کے منصوبے کو زرعی معشیت کی تباہی کا خطرناک منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس سازش اور منصوبے کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کے لئے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا ہے اس سلسلہ میں مختلف علاقوں میں ہونے والے مشاورتی اجلاسوں کے بعد سابق اراکین ضلع کونسل میر نورا احمد ٹالپور عبدالعزیز ڈیرو کے علاوہ سید خدا ڈنو شاہ لطف ملکانی عبدالشکور نھڑیو عطا محمد چانڈیو اور دیگر نے بدین پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت بااثر سیاسی شخصیت کے علاوہ رکن قومی اسمبلی میر غلام علی تالپور ایریا واٹر بورڈ کے چئیرمین قبول محمد کھٹیان سمیت دیگر بااثر افراد اور زمینداروں کی سکھر بیراج کمانڈ ایریا کی ہزاروں ایکٹر زمین سیراب اور آباد کرنے کے لئے کوٹری بیراج کمانڈ ایریا کے ساحلی اور نہری ٹیل کے علاقوں کی لاکھوں ایکٹر زمین کے حصہ کا پانی غیرقانونی طور پر منتقل اور چوری کرنے کے خطرناک منصوبے پر کام کر رہے ہیں حکومت محکمہ ایرکیشن اور سیڈا اگر اس سازش اور منصوبے کو مکمل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو ساحلی اور نہری ٹیل کے علاقوں کی زرعی معشیت تباہ ہو جائے گی مزکورہ علاقوں کے لاکھوں کے عوام مال ویشیوں کو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہو گا اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوں گی. ضلع بچا تحریک کے رہنماں نے زرعات دشمن حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے پہلے مرحلہ کا آغاز اتوار کے روز ٹیل کے علاقوں غلام شاہ موری پنگریو اور شادی لارج میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں سے کیا جا رہا ہے اور احتجاجی تحریک میں توسیع کہ علاوہ ضلع سطح پر احتجاجی مظاہرے ریلیاں ہڑتال کے علاوہ دھرنے دیئے جائیں گے۔