’تعریف وہ جو دشمن کرے‘ بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف پاک بحریہ کے معترف

پاکستان کی بحریہ نے جس طرح سے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے اس میں فوج اور ایئر فورس سے بہت آگے ہے ، بھارت کو متعدد حفاظتی خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے ، چین بھارت پر سائبر حملے کر کے سسٹم کو خراب کرسکتا ہے ، جنرل بپن راوت کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 8 اپریل 2021 11:54

’تعریف وہ جو دشمن کرے‘ بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف پاک بحریہ ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 اپریل2021ء) بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاک بحریہ نے جس طرح سے ٹیکنالوجی کو استعمال کیا ہے اس میں فوج اور ایئر فورس سے بہت آگے ہے ، بھارت کو متعدد حفاظتی خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے ، چین بھارت پر سائبر حملے کر کے سسٹم کو خراب کرسکتا ہے اور اس طرح کے کسی بھی اقدام سے نمٹنے کے لئے ایک طریقہ کار تیار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ویویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہا ہندوستان سائبر جنگی صلاحیتوں کو اپنانے میں سست روی کا شکار رہا ، جس کی وجہ سے خلاء پیدا ہوا ہے ، جہاں سب سے بڑا فرق سائبر فیلڈ میں ہے ، ہم جانتے ہیں کہ چین ہم پر سائبر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے بڑی تعداد میں سسٹم خراب ہوسکتے ہیں ، بھارت نے 2019 کے مقابلے میں گذشتہ سال سائبر حملوں میں تقریبا 300 فیصد اضافے کا مشاہدہ کیا ، جو 2019 میں 3،94،499 واقعات سے بڑھ کر 2020 میں 11،58،208 ہوچکا ہے ، جو حکومت کے لئے خطرناک ہے ، ہم جو کوشش کر رہے ہیں وہ ایک ایسا نظام بنانا ہے جو سائبر دفاع کو یقینی بنائے گا۔

(جاری ہے)

بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ پوری طرح گرفت نہیں کرسکتے ، لہذا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مغربی ممالک کے ساتھ کسی قسم کا رشتہ قائم کیا جائے اور یہ دیکھیں کہ ہم امن کے وقت کم از کم ان سے کتنا بہتر تعاون حاصل کرسکیں گے ، جو اس کمی کو دور کرنے میں ہماری مدد کرے گا ، اس سلسلے میں ہم مسلح افواج کے اندر ایک سائبر ایجنسی بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور ہر سروس کی اپنی سائبر ایجنسی بھی ہوتی ہے ، تاکہ اگر ہم کسی سائبر حملے کے تحت آجائیں تو بھی حملہ کا نتیجہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا ہے تاہم چین کو اس سلسلے میں برتری حاصل ہے۔

جنرل بپن راوت نے کہا کہ بھارت اپنی ٹیکنالوجیز کو تیار کرنے کے لئے کوششیں کررہا ہے ، جب ہم سائبر حملوں کے لئے فائر وال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تو کوئی ان کو توڑ سکتا ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ آپ کے سسٹم کتنے عرصے تک خراب رہیں گے اور سائبر اٹیک کے اس مرحلے میں آپ کس طرح کام کرسکیں گے جس کا ہمیں سامنا کرنا پڑا ہے ، اسی کو ہم سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں ، اس طرح کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل کو مربوط کرنا ہے۔