مونسنٹو اور بائر کراپ سائنس کی ریگولیٹر سائنس ٹیم پاکستان کے انچارج محمد عاصم سے ان کے لاہور آفس میں ریجنل کمیٹی برائے کاٹن اینڈ ٹیکسٹائل نے سابق صدر ایف پی سی سی آئی اور بزنس مین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثار کی قیادت میں ملاقات کی

اس ملاقات میں مونسٹو ٹیکنالوجی کی پاکستان اور بھارت کی کپاس کی پیداوار میں فرق پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ کس طرح پاکستان اور بھارت کے مابین کپاس کی پیداوار کے حجم میں نمایاں فرق عمل میں آیا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 6 مئی 2021 11:58

مونسنٹو اور بائر کراپ سائنس کی ریگولیٹر سائنس ٹیم پاکستان کے انچارج ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 6 مئی2021ء) مونسنٹو اور بائر کراپ سائنس کی ریگولیٹر سائنس ٹیم پاکستان کے انچارج محمد عاصم سے ان کے لاہور آفس میں ریجنل کمیٹی برائے کاٹن اینڈ ٹیکسٹائل نے سابق صدر ایف پی سی سی آئی اور بزنس مین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثار کی قیادت میں ملاقات کی اس ملاقات میں مونسٹو ٹیکنالوجی کی پاکستان اور بھارت کی کپاس کی پیداوار میں فرق پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ کس طرح پاکستان اور بھارت کے مابین کپاس کی پیداوار کے حجم میں نمایاں فرق عمل میں آیا اور پاکستانی کپاس کی پیداوار بھارتی کپاس کی پیداوار کے مقابلہ میں چوتھائی حصہ بھی نہیں رہی اور بھارت مونسنٹو ٹیکنالوجی استعمال کرکے اپنی کپاس کی پیداوار ایک کروڑ گانٹھ سے چار کروڑ گانٹھ تک پہنچ گیا اور پاکستان تاحال 56لاکھ گانٹھ تک کپاس کی پیداوار رہ گئی ملاقات میں مونسنٹو کی 2007ء سے اب تک حکومت پاکستان کے ساتھ مختلف ادوار میں اپنے معاملات کی تفصیلات سے کمیٹی کو آگاہ کیا اور بتایا کہ قانونی تقاضے پورے نہ ہونے پر پاکستان میں ان کے معاملات آگے نہ بڑھ سکے محمد عاصم نے پاکستان کے پانچ بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی قائم کردہ کمپنی سنیفاکے معاملات سے بھی آگاہ کیا چیئرمین انجم نثار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے ہم اربوں ڈالر زرمبادلہ سے محروم ہیں جو ایک المیہ ہے انہوں نے کہا کہ وہ حکومت اور سانفیا سے بات کرکے  اس معاملہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے اور ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے حوالہ سے ہر ممکن کوششیں کرے گاانہوں نے وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے فیڈریشن سے بجٹ تجاویز مانگیں جسے ہم سراہتے ہیں اور کنوینیئر کمیٹی برائے کاٹن اینڈ ٹیکسٹائل ملک طلعت سہیل کی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کردہ سفارشات کی روشنی میں پالیسی بنوانے اور کاٹن جننگ سیکٹر کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے تاکہ ہماری معیشت سنبھل سکے انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے زمینداروں کے ساتھ کپاس آگہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے ملاقات کرنے والے وفد میں ڈاکٹر قیصر رشید،خواجہ محمد شعیب،میاں اختر جاوید،چوہدری عبدالغفار اور ظفر حسین واہگہ بھی شامل تھے۔