چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف نیب کی جاری آخری انکوائری بھی بند

لاہور کی احتساب عدالت نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری بند کرنے کا نیب ریفرنس منظور کر لیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 18 مئی 2021 15:01

چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف نیب کی جاری آخری انکوائری بھی بند
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 مئی 2021ء ) لاہور کی احتساب عدالت نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری بند کرنے کا نیب ریفرنس منظور کر لیا ، احتساب عدالت نے پرویز الہی کے خلاف نیب میں جاری غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج شیخ سجاد احمد نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف نیب میں جاری غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم دے دیا، نیب کی جانب سے پراسکیوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے دلائل دیے، نیب لاہور نے اپنی درخواست میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں جاری انکوائری بند کرنے کی استدعا کی تھی جب کہ نیب تفتیشی افسرکی جانب سےعدالت میں مکمل رپورٹ جمع کروائی گئی ، جس کی روشنی میں عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کےخلاف انکوائری بند کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

(جاری ہے)

اسے سے پہلے قومی احتساب بیورو (نیب) نے حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف انکوائری بند کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی، ان کی اہلیہ، بیٹوں مونس الٰہی، راسخ الٰہی اور 2 خواتین کے خلاف انکوائری بند کرنے کا ریفرنس دائرکیا گیا۔

لاہور کی احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد نے نیب کی جانب نے ریفرنس بندکرنے کی استدعا پر سماعت کی ، اس دوران نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے عدالت میں دلائل دیے ، جس میں کہا گیا کہ نیب چوہدری شجاعت حسین اور ان کے صاحبزادوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری کررہا تھا، دوران تفتیش چوہدری شجاعت حسین اور ان کے صاحبزادوں کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانےکے شواہد موصول نہیں ہوئے۔

پراسیکیوٹر اسداللہ اعوان کا کہنا تھاکہ چوہدری برادران کے خلاف تین مختلف انکوائریاں نیب میں زیر التواء تھیں ، انہوں نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین پربطور وفاقی وزیرآمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کاالزام تھا جب کہ پرویز الٰہی پر بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے اور بطور لوکل گورنمنٹ منسٹر غیر قانونی تعیناتیوں کا الزام تھا۔