سکھر شہر میں مضر صحت اشیاء پان پراگ، گٹکا کی خرید و فروخت کا سلسلہ تھم نہ سکا

اسمگلنگ کے ذریعے مضر صحت اشیاء سپلائی و کھلے عام گٹکا فروخت ، شہری ،سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر

اتوار 30 مئی 2021 18:15

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2021ء) سکھر شہر میں مضر صحت اشیاء پان پراگ، گٹکا کی خرید و فروخت کا سلسلہ تھم نہ سکا ، اسمگلنگ کے ذریعے مضر صحت اشیاء سپلائی و کھلے عام گٹکا فروخت ، شہری ،سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر ،معاشرتی برائیوں کے خاتمے کیلئے انتظامیہ موئثر کاروائی عمل میں لائے ، سماجی حلقوں کا پروز مطالبہ تفصیلات کے مطابق عدالت عالیہ کے واضح احکامات کے باوجود سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے مختلف تھانوں کی حدود میں پان پراگ، گٹکا و دیگر مضر صحت نشہ آور اشیائ کی خرید و فروخت کھلے عام جاری ہے مگر افسوس متعلقہ محکمے اس سلسلے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے،شہر بھر میں کھلے عام مضر صحت اشیائ کی فروخت اور اسکے استعمال کے باعث نوجوان طبقہ مختلف امراض کا شکار ہوکر اسپتالوں کا رخ کررہا ہے مگر سکھر انتظامیہ ٹس سے مس ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

سکھر کے مختلف تھانوں کی حدود میں مضر صحت گٹکہ و مضر صحت اشیاء فروخت کرنے والے ڈیلروں میں ناصر بندھانی ، سہیل راجپوت، ثاقب راجپوت، نومی بھٹی، سنی عباسی، گلفام، وزیر خان و دیگر شامل ہیں لیکن پولیس کی جانب سے عوامی شکایات کچھ نامزد افراد کے خلاف مقدمات درج ہونے کے باوجود ملوث عناصروں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے جو لمحہ فکریہ اور سکھر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے سکھر کے سماجی حلقوں سمیت سکھر کی سول سوسائٹی کے نمائندگان نے سکھر پولیس سمیت محکمہ کسٹم سکھرکے عملے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمے نے مضر صحت اشیاء کی فروخت کیلئے اسمگلرز کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، جبکہ ملوث اسمگلرز کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے متعلقہ محکموں کا عملے نے رشوت کے عیوض خاموشی اختیار کر رکھی ہے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ ودیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکراسمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ مضر صحت اشیاء کی خرید و فروخت کو بھی روکا جائے تاکہ نوجوان نسل کو مختلف امراض سے بچایا جاسکے۔