کورو نا وبا کے باعث معاشی بدحالی کے باوجود ایٹمی ممالک نے ایٹمی ہتھیاروں پر کل ایک ارب 40 کروڑ ڈالر اضافی خرچ کئے

کروڑوں افراد جہاں ایک طرف ہسپتال میں آکسیجن گیس کی منتظر ہے اور طبی عملے کو کئی گھنٹوں تک زائد کام کرنا پڑتا ہے ادھر 9 ایٹمی ممالک کے پاس مجموعی طور پر 72 ارب ڈالر کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں:رپورٹ

منگل 8 جون 2021 23:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2021ء) پوری دنیا میں کورونا وبائی مرض کے باعث معاشی بدحالی سب کچھ اپنی لپیٹ میں لے لیا تو دوسری طرف ایٹمی ممالک نے گزشتہ برس ایٹمی ہتھیاروں پر مجموعی طور پر ایک ارب 40 کروڑ ڈالر اضافی خرچ ردیئے۔ ایک تازہ رپورٹ میں عالمی مہم انسداد نیوکلیئر ہتھیار (آئی سی اے این) نے انکشاف کیا کہ دنیا کے 9 جوہری ممالک نے ایٹمی ہتھیاروں پر اپنے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک طرف جہاں دنیا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ہسپتال میں آکسیجن گیس کی منتظر ہے اور طبی عملے کو کئی گھنٹوں تک زائد کام کرنا پڑتا ہے ادھر ان 9 ایٹمی ممالک کے پاس مجموعی طور پر 72 ارب ڈالر کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں۔

(جاری ہے)

آئی سی اے این نے کہا کہ 2019 کے اخراجات کے مقابلے میں ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکانے مجموعی رقم کا نصف سے زیادہ یعنی 34 ارب 70 کروڑ ڈالر خرچ کیا۔آئی سی اے این کے مطابق امریکا کی جانب سے خرچ کی جانے والی رقم گزشتہ برس مجموعی فوجی اخراجات کا تقریباً 5 فیصد ہے۔آئی سی اے این کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ چین نے 10 ارب ڈالر اور روس نے 8 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جوہری ریاستیں بشمول برطانیہ، فرانس، بھارت، اسرائیل، پاکستان اور شمالی کوریا نے مجموعی طور پر 2020 میں ہر منٹ میں ایک لاکھ 37 ہزار ڈالر سے زائد خرچ کیا۔اخراجات میں اضافہ نہ صرف اس وقت ہوا جب دنیا ایک صدی میں بدترین وبائی بیماری سے دوچار ہے بلکہ دوسرے ممالک بھی جوہری ہتھیاروں پر پابندی عائد کرنے کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔