آپ نے صرف کرپشن کے شعبے میں ترقی کی ہے، فوادا چوہدری گمراہ کررہے ہیں ،احسن اقبال

بھاشا ڈیم کو سفید ڈائینو سار بنایا جا رہا ہے،موجودہ حکومت نے بی آر ٹی کیوں بنائی یہ پیسہ ریلوے پر خرچ کردیتی ایم ایل ون منصوبے کے لیے 150 ارب روپے سالانہ درکار ہیں، سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ن)کی میڈیا سے گفتگو

منگل 8 جون 2021 23:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے صرف کرپشن کے شعبے میں ترقی کی ہے، فوادا چوہدری گمراہ کررہے ہیں ،بھاشا ڈیم کو سفید ڈائینو سار بنایا جا رہا ہے،موجودہ حکومت نے بی آر ٹی کیوں بنائی یہ پیسہ ریلوے پر خرچ کردیتی ایم ایل ون منصوبے کے لیے 150 ارب روپے سالانہ درکار ہیں۔

منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی ایس ڈی پی کو 50 فیصد کم کردیا ہے۔سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنا ہے تو ترقیاتی بجٹ میں 150 ارب روپے رکھنے ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایم ایل ون منصوبے کے لیے 150 ارب روپے سالانہ درکار ہیں۔

(جاری ہے)

ن لیگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ جو ترقیاتی بجٹ انہوں نے اس سال رکھا ہے وہ ہم نے 4 سال قبل رکھا تھا، بجٹ مختص کیے بغیر ایم ایل ون منصوبہ کیسے شروع کیا جاسکتا ہی حسن اقبال نے کہا کہ حکمرانوں نے دیا مر بھاشا ڈیم کو نیا اسکینڈل بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آج تک دیا مربھاشا ڈیم کا فنانشل کلوز نہیں کرسکے۔ انہوں نے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیا مر بھاشا ڈیم کو سفید ہاتھی نہیں سفید ڈائینو سار بنا رہے ہیں۔سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ جب آپ محکموں کے 11سیکریٹریز اور 6 آئی جیز تبدیل کرتے ہیں تو ادارے تباہ ہوتے ہیں۔ احسن اقبال نے الزام عائد کیاکہ آپ نے صرف کرپشن کے شعبے میں ترقی کی ہے۔

احسن اقبال نے وفاقی وزیر فواد چودھری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری قوم کو گمراہ کر رہے ہیں کہ اورنج لائن پر وفاق نے خرچ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اورنج لائن صوبے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بی آر ٹی کیوں بنائی یہ پیسہ ریلوے پر خرچ کردیتے۔ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت نے ریلوے کے شعبے کو فنڈز سے محروم رکھ کر ناکامی کی نذر کر دیا۔انہوںنے کہاکہ جو سیکشن کمزور ہوں وہاں اسپیڈ کم کرکے ٹرین کو گزارا جاتا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ دنیا بھر میں پرانے ریلوے ٹریکس تبدیل ہوتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں ریلوے کا بجٹ 34 ارب رپے کیا تھا ، موجودہ حکومت نے ریلوے کا بجٹ کم کر کے 16 ارب روپے کر دیا۔