سکھر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر، گھریلو اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج

جمعرات 10 جون 2021 19:44

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2021ء) سکھر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر، گھریلو اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ، شہری دور درازعلاقوں سے پانی بھرنے پر مجبور،سماجہ حلقوں کا کمشنر سکھر سے فراہمی آب یقینی بنانے کا پرزور مطالبہ تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں بلدیہ اعلی سکھر(میونسپل کارپویشن) کی مجرمانہ غفلت اور مسلسل لاپرواہی کے باعث شہر سکھر کے مختلف علاقوں نیو پنڈ ،بھوسہ لائن ،درزی محلہ ،گوپانگ محلہ، ٹکر محلہ،چاند مسجد،ریلوئے کالونی ،جیلانی روڈ ،جناح چوک،نیو گوٹھ، تھلہ ،بئیراج روڈ ،مائیکرو کالونی،قریشی گوٹھ ،ملٹری روڈ،بہار کالونی،بندر روڈ ،میانی روڈ ،مارچ بازارو دیگر علاقوں میں کئی روز سے پانی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے متاثرہ علاقے کربلا کا منظر پیش کررہے ہیں، ،پانی کی قلت کے باعث متاثرہ علاقوں میں جہاں گھریلوں سرگرمیاں متاثر ہورہی ہے وہی کاروبار زندگی کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے، شہری دور دراز علاقوں سے پانی بھرنے اور رقوم کے عیوض پانی خریدنے پر مجبور نظر آرہے ہیں شہری حلقوں کی جانب سے پانی کی فراہمی معطل ہونے پربلدیہ اعلی سکھر کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کے بلدیہ اعلی سکھر کے ایڈمنسٹریٹر عدنان رضا انصاری ،میونسپل کمشنر محمد علی شیخ سمیت نااہل عملہ شہریوں کو بنیادی و بلدیاتی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے کروڑوں روپے لاگت سے شہریوں کو بلا تعطیل فراہمی آب منصوبہ شروع کرنے بعد بھی شہریوں کو گندہ اور بدبودار پانی فراہم کیا جارہا ہے ،سکھر کے شہری پانی سے محروم دیکھائی دے رہے ہیں شہری حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلی سندھ ،صوبائی وزراء ودیگر بالا حکام سے شہریوں کو پانی کی قلت کے باعث درپیش مشکلات سے نجات دلانے سمیت فراہمی آب کے نظام کو بہتر بنانے کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔