آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک میشن کے استعمال پر سب کو تحفظات ہیں،پیپلز پارٹی

ووٹنگ مشین پر اربوں ڈالروں کی بات کی جارہی ہے ہم کہاں سے لائیں گے الیکشن قوانین میں اصلاحات مشاورت سے ممکن ہیں، شیری رحمن ، نوید قمر اور نیئر بخاری کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 جون 2021 14:42

آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک میشن کے استعمال پر سب کو تحفظات ہیں،پیپلز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک میشن کے استعمال پر سب کو تحفظات ہیں،ووٹنگ مشین پر اربوں ڈالروں کی بات کی جارہی ہے ہم کہاں سے لائیں گے الیکشن قوانین میں اصلاحات مشاورت سے ممکن ہیں، بل بلڈوز کرنے سے نہیں،یہ الیکشن قوانین میں ایسی تبدیلی لانا چاہتے ہیں جس سے الیکشن سسٹم اور جمہوری نظام کی دھجیاں اڑا دینگے، ہم اس کے راستے میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن ، سید نوید قمر اور نیئر حسین بخاری نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شیری رحمن نے کہاکہحکومت عوام سے ووٹ کا حق چھیننا چاہتی ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ آئندہ الیکشن میں ای وی ایم کے استعمال پر سب کو تحفظات ہیں، حکومت نے بنا مشاورت کے الیکشن قوانین میں ترمیم کا بل بلڈوز کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن ای وی ایم پر پہلے ہی اپنے خدشات کا اظہار کر چکا ہے، الیکشن قوانین میں اصلاحات مشاورت سے ممکن ہیں، بل بلڈوز کرنے سے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت آئندہ انتخابات کو ابھی سے متنازع بنا رہی ہے، دھاندلی کے یہ نئے طریقے قابل مذمت ہیں،کیا حکومت اب خود انتخابات کرانا چاہتی ہی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ انہوںنے کہاکہ عجلت میں یہ ایسے قوانین لارہے ہیں جو ملک کے آئینی اداروں کو تصادم میں لارہے ہیں، ان سے ان کے ایم این ایز ایم پی ایز بھی نہیں سمبھالے جارہے اس لئے ایسے قوانین بلڈوز کر رہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ الیکشن قوانین میں ایسی تبدیلی لانا چاہتے ہیں جس سے الیکشن سسٹم اور جمہوری نظام کی دھجیاں اڑا دینگے، ہم اس کے راستے میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونگے، ہم کسی کے ووٹ کے حقوق کو سلب ہونے نہیں دینگے۔ سید نوید قمر نے کہاکہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے ،نئے الیکشن قوانین کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں ،پارلیمانی کمیٹی میں بھی الیکشن کمیشن نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے حالات کے مطابق ماضی میں بھی ٹیکنالوجی کے تجربات کیئے گئے جو کامیاب نہ ہوئے،ووٹنگ مشین پر اربوں ڈالروں کی بات کی جارہی ہے ہم کہاں سے لائیں گے اور کیسے ہم دور دراز علاقوں میں اسے یقینی بنائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا بھر میں کہیں بھی انٹرنیٹ کا سسٹم محفوظ نہیں ہے کہیں بھی ہیکنگ ہوجاتی ہے ،آئین کے بر عکس گزشتہ روز قانون پاس کیا گیا ۔

نیئر بخاری نے کہاکہ موجودہ حکومت گھبرائی ہوئی ہے ،اگلے انتخابات بھی یہ انجینیرنگ کر کے اپنے نام کروانا چاہتی ہے،الیکشن پر حکومت کا اثرورسوخ نہیں ہوسکتا الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ،بیرون ممالک میں بھی ای وی ایم کامیاب طریقہ نہیں ہے ،پہلے بھی یہ سلیکٹڈ تھے اب بھی یہ انتخاب اپنے نام کروانا چاہتے ہیں ،کوئی سیاسی جماعت اس کے حق میں نہیں ہے