کوہلو میں جنگلات کی بے دریخ کٹائی سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ،کئی سالوں کے بعد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہونگے ،ماہرین

ہفتہ 12 جون 2021 18:06

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) وادی کوہلو میں قدرتی جنگلات کے بے دریخ کٹائی کا عمل طویل عرصے سے جاری ہے جس کی وجہ سے ضلع میں قیمتی جنگلی درخت ،جنگلی جانور،قیمتی پودے نایاب ہونے لگے ہیں جبکہ جنگلات کی بے دریخ کٹائی کے باعث آئے روز ماحولیاتی آلودگی ،گلوبل وارمنگ ،بارشوں کا نہ ہونا معمول بن چکا ہے ضلع میں جہاں حکومت کی جانب سے سوئی گیس کی عدم فراہمی پر مقامی لوگ قدراتی جنگلات کو کاٹ کر ایندھن کے طور پر استعمال کرنے پر مجبور ہیں وہی کئی لوگ قدرتی درختوں کا معاوضہ لیکر کوہلو سے باہر کے ٹھیکیداروں کو فروخت کرکے قیمتی درختوں کے سستے داموں فروخت کرنے کے باقاعدہ کاروبار میںملوث ہیں باوثوق ذرائع نے خبررساں ادارے کے نمائندے کو بتایا کہ قریبی اضلاع میں قدرتی جنگلات کے کٹائی پر پابندی کے باعث مختلف اضلاع کے ٹھیکیداروں نے کوہلو کا روخ کرلیاہے جہاں تمبو ،اوریانی ،گرسنی ،،سنجاڑ ،کرم خان شہر،کوہ جاندران ،سکہ دف ،ملک زئی سمیت مختلف علاقوں میں قدرتی وسرکاری جنگلات کا بے دریخ کٹائی جاری ہے اس میں ناصرف مقامی لوگ شامل ہیں بلکہ محکمہ جنگلات کے کئی اہلکار بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں جس کی وجہ سے انکے ناک کے نیچے یہ گھنائونہ عمل کئی سالوں سے جاری ہے مگر مجال ہے کہ محکمہ نے کبھی کارروائی کے لئے کمر کس لی ۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جانب ماہرین جنگلات وجنگلی حیات کے مطابق کہ اگر ضلع میں جنگلات کی کٹائی کا نہ روکنے والا سلسلہ یوں بدستور جاری رہا تو خدشہ ہے کہ کئی سالوں کے بعد نہ صرف علاقے میں قیمتی درخت اورقدرتی جنگلات ناپید ہونگے بلکہ گرمی کی شدت میں اضافہ،بارشوں کا سلسلہ کم ہونا اور زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح مزید سنگین ہوگی اور یہ صورتحال خطر ناک حد تک جائیگی جس سے خدشہ ہے کہ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہونگے ضلع میں قائم محکمہ جنگلات اور وائلڈ لائف کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہونگے تاکہ ضلع میں بڑھتی ہوئی جنگلات کی کٹائی کو روکا جائے اس گھنائونے عمل میں جہاں محکمہ اور ضلعی انتظامیہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے وہی مقامی لوگوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ علاقے میںجنگلات کے بے دریخ کٹائی کو روکنے میں کردار ادا کریں اس ضمن میں کوہلو کے عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر کوہلو عمران ابرھیم سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر قائم پولیس و لیویز چیک پوسٹوں کو سختی سے ہدایت جاری کئے جائیں تاکہ جنگلات کاٹ کر فروخت کرنے کے عمل کو روکا جاسکے اورعلاقہ جنگلات کے کٹائی کے نقصانات سے محفوظ رہ سکے ۔