صوبائی وزراء ٹوئٹ کے ذریعے معافی مانگ رہے ہیں، دوسری جانب پولیس کے ذریعے کارکنوں پر چڑھائی کرکے ہراساں کیا جارہا ہے، قادر مگسی

یہ رویہ دورآمریت میں بھی نہیں رکھا گیا جو نام نہاد جمہوریت کے علمبردار اختیار کئے ہوئے ہیں، مرکزی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 15 جون 2021 22:59

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہاہے کہ ایک طرف تو صوبائی وزراء ٹوئٹ کے ذریعے معافی مانگ رہے ہیں تو دوسری جانب سندھ حکومت صوبے بھر میں پولیس کے ذریعے قومی کارکنوں کے گھروں پر چڑھائی کرکے انہیں ہراساں کررہی ہے، یہ رویہ دورآمریت میں بھی نہیں رکھا گیا جو نام نہاد جمہوریت کے علمبردار اختیار کئے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ ایس ٹی پی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر پارٹی کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے، ڈاکٹر قادر مگسی نے کہاکہ غیر مقامی افراد کی آباد کاری سندھ کے حق حاکمیت اور اس کے وجود کے لئے خطرناک ہے سندھ کی زمینوں پر غیر مقامی اافراد کی آباد کاری کسی صورت قبول نہیں کریں گے قاد رمگسی نے کہاکہ 20جون سے شروع ہونے والی سندھ ایکشن کمیٹی کی رابطہ عوام مہم کے نتائج کراچی میں لاکھوں افراد کے احتجاج کی صورت میں نکلیں گے جس کے لئے ہم سندھ ہر قصبے سے عوام کو مدعو کریں گے پہلے مرہلے میں لاڑ میں ہونے والا احتجاجی جلسہ بحریہ ٹاؤں سمیت سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگااجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں جسقم چیئرمین صنعان قریشی سمیت تمام گرفتار رہنماؤں وکارکنان کا رہا کیاجائے ان کے خلاف جھوٹے مقدمات واپس لئے جائیں، اجلاس میں جام فتح سمیجو‘ گلزار سومرو‘ ڈاکٹر حمید میمن‘ حیدر شاہانی‘ ہوت خان گاڈھی‘ ڈاکٹر احمد نوناری‘ جام شوکت ابڑو‘ سومار منگریو‘ قادر چنا‘ امتیاز سموں ‘ محمد علی ابڑو‘ حیدر ملاح‘ غلام محمد رند‘ نصرت حسین ودیگر نے بھی شرکت کی اجلاس میں 6جون کو سندھ ایکشن کمیٹی کے دھرنے کو کامیاب قراردیتے ہوئے دھرنے کو سندھی قوم کی بیداری کا ثبوت قرار دیا گیا۔