بجٹ میں توانائی کے شعبے کیلئے ترقیاتی مد میں 3.923 بلین روپے جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 7.260 بلین روپے رکھے گئے ہیں،صوبائی وزیر خزانہ

جمعہ 18 جون 2021 22:02

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) صوبائی وزیر خزانہ میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں توانائی کے شعبے کیلئے ترقیاتی مد میں 3.923 بلین روپے جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 7.260 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو سب سے بڑا درپیش چیلنج پھیلی ہوئی آبادی کی وجہ سے دوردراز کے علاقوں کو قومی گرڈ سے منسلک کرنا ہے۔

اس صورتحال میں بہترین ذریعہ شمسی توانائی ہے جس کے ذریعے صوبے کے دورافتادہ علاقوں کو متبادل توانائی کی سہولت سے آراستہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میںحکومت بلوچستان Solar اور Wind انرجی کی بڑے پیمانے پر سامان کی تیاری پر سرمایہ کاروں کے لئے صوبائی ٹیکسز میں چھوٹ دینے پر غور کررہی ہے تاکہ نہ صرف بجلی کے مسئلے پر قابو پایا جاسکے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت زمینداروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے آنے والے دو سالوں میں وفاقی حکومت کی مدد سے بلوچستان کے 29522 زرعی ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جس کے لئے سروے کرکے پی سی ون تیار کرلیا گیاہے اس منصوبے کے تحت صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے تعاون سے تمام زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گی اور اس حوالے سے وفاقی حکومت 70فیصد جبکہ صوبائی حکومت30فیصد فنڈز فراہم کرے گی۔

مزید برآں صوبائی حکومت نے مجوزہ منصوبے کے لئے مالی سال2021-22میں 2بلین روپے مختص کئے ہیں تاکہ منصوبے پر آنے والے مالی سال میں کام آغاز کیا جاسکے اور اسے مرحلہ وار تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت قومی گرڈ سے غیر منسلک صوبے کے 243 اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں 223مراکز صحت کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ زیرغور ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیراہتمام بلوچستان انرجی کمپنی لمیٹڈ کے اشتراک سے نجی شعبے کو متبادل توانائی کے 27 منصوبوں کی تنصیب کی اجازت دی گئی ہے جو کہ 1350میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔جس سے بلوچستان کے لوگوں کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان انرجی کمپنی لمیٹڈ تفتان میں ایل پی جی ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کررہی ہے۔

جس کی فزیلبٹی کے لئے 22.500ملین روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی و ترویج اور اس ضمن میں آئین میں طے شدہ صوبے کے شیئرز کے تحفظ کے لئے مختلف منصوبے زیر غور ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر مالی سال 2021-22 کے ترقیاتی مد میں اس شعبے کے لئے 3.923 بلین روپے جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 7.260 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔