وزیراعلیٰ ہمارے ہر کام میں رکاوٹ ہیں ،بہتر سمجھا میں یہ ذمہ داری چھوڑ دوں اور میری جگہ کوئی اور سنبھال لے ،سردار یارمحمد رند

مرکز سے مایوس ہوکر استعفیٰ دیا ہے جس دن سے ہم منتخب ہوکر آئے ہیں ہمیں مرکز نے مکمل طور پر نظر انداز اور اپنی پانچ سیٹوں کے لئے جام کمال خان اور باپ کے حوالے کردیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 23 جون 2021 22:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم سردار یارمحمد رند نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان ہمارے ہر کام میں رکاوٹ ہیں اس لئے بہتر سمجھا کہ میں یہ ذمہ داری چھوڑ دوں اور میری جگہ کوئی اور سنبھال لے ،مرکز سے مایوس ہوکر استعفیٰ دیا ہے جس دن سے ہم منتخب ہوکر آئے ہیں ہمیں مرکز نے مکمل طور پر نظر انداز اور اپنی پانچ سیٹوں کے لئے جام کمال خان اور باپ کے حوالے کردیا ہے ،آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ دوستوںکی مشاورت سے کرونگا ۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

سردار یار محمد رند نے کہا کہ وزارت سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ میرے اختیار میں تھا جو کرلیا ہے اپوزیشن ، آزاد یا حکومت کا حصہ رہنے کا فیصلہ پارٹی اور پارلیمانی پارٹی کریں گے انہوں نے کہا کہ مرکز سے مایوس ہوکر استعفیٰ دیا ہے جس دن سے ہم منتخب ہوکر آئے ہیں ہمیں مرکز نے مکمل طور پر نظر انداز اور اپنی پانچ سیٹوں کے لئے جام کمال خان اور باپ کے حوالے کردیا ہے ہمیں اسمبلی میں بلوچستان اور یہاں کی عوام کے لئے منتخب ہوکر آئے ہیں ہم نے مرکز کو کئی بار بتایا مگر افسوس کسی بھی شکایت کا مثبت جواب نہیں ملا جس کے بعد مجبور ہوکر آج وزرات سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا ہے انہوں نے کہا کہ میرا وزیررہنا اپنے لوگوں ، دھرتی ، صوبے اور ووٹروں کے ساتھ ذیادتی ہے کیونکہ وزیراعلیٰ جام کمال خان ہمارے ہر کام میں رکاوٹ ہیں اس لئے بہتر سمجھا کہ میں یہ ذمہ داری چھوڑ دوں اور میری جگہ کوئی اور سنبھال لے انہوں نے کہا کہ اگر میں حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہوتا تو وزرات نہیں چھوڑتا میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ حکومت بلوچستان اور صوبے کی عوام پر بہت بڑا بوجھ ہے اسکو جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر بتائونگاکہ میرے ساتھ کون کون عہدے چھوڑ رہا ہے دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کرونگا یہ وقت بتائے گا کہ کون ہمارے ساتھ ہے یا نہیں ایک سوال کے جواب میں سردار یارمحمد رند نے کہا کہ پارٹی پالیسی کے مطابق وزیراعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ اور اسمبلی میں بجٹ میں ہم پارٹی کی ہدایات کے پابند ہیں بجٹ میں جو پارٹی کی ہدایت ہوگی اس پر عمل کریں گے انہوں نے کہا کہ میں نے اکیلے پی ٹی آئی میں شمولیت نہیں کی تھی آج اس جماعت نے جسکو ہم نے جوائن کیا اس وقت اسکی صوبے میں پوزیشن کیا تھی اور آج وہ ایک پارلیمنٹ کی بڑی جماعت بن کر اسمبلی میں موجود ہے اپنے دوستوں سے بات کرونگا ان کو اعتماد میں لونگا اور آنے والے وقت کے لئے فیصلہ کرونگاانہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال خان جو کچھ کرنے جارہے ہیں اور جس طرح ہمارے مخالفین کو نوازا جارہا ہے ایسے اقدامات کئے جارہے ہیں جو میرے اور میرے خاندان کے خطرہ ہیں وہ اسمبلی میں لایا کہ کل اگر کسی حملے یا دھماکے میں مارا جائوں تو اسکی تمام تر ذمہ داری وزیراعلیٰ جام کمال اور موجودہ حکومت پر ہوگی ۔