امکانی بارشوںکے دوران اگر کوئی بھی مسئلہ ہوا تو وہ وفاقی حکومت کی نااہلی بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہوگا ، صوبائی وزیر سہیل انور سیال

پانی نکالنے والی مشینیں بجلی پر چلتی ہیں لوگوں کی شکایات ہیںکہ بارش کا ایک قطرہ برسنے سے بجلی چلی جاتی ہے ایل بی اوڈی پروجیکٹ زبردستی ہمیںدیا گیا ہے ہم 4ماہ سے یہاں ڈی ویڈنگ اورڈی سلٹنگ کررہے ہیں عمرکوٹ میںپانی کی نکاسی کیلئے ایل بی اوڈی کا نیٹورک نہیں

اتوار 18 جولائی 2021 21:00

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2021ء) صوبائی وزیر آبپاشی،اوقاف ،زکوٰة وعشر سہیل انورسیال نے کہا ہے کہ گذشتہ بارشوں میں میرپورخاص ڈویژن بہت زیادہ متاثر ہواتھا اس کو مدنظر رکھتے ہوئے پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اوروزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لینے آیا ہوںان خیالات کا اظہار انہوں نے دربارہال میرپورخاص میںمحکمہ آبپاشی اورروینیوافسران کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر میرپورخاص اعجاز علی شاہ ،ڈی آئی جی پولیس ذوالفقار مہراورمتعلقہ افسران نے بریفنگ دی ہے کہ امن وامان کی صورتحال بہتر رکھنے اور امکانی بارشوں کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کرلئے گئے ہیںمحکمہ آبپاشی کی جانب سے صورتحال بہتر ہے مشنری تیارحالت رکھی جائے گی صوبائی وزیر نے مزید کہاکہ امکانی بارشوںکے دوران اگر کوئی بھی مسئلہ ہوا تو وہ وفاقی حکومت کی نااہلی بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہوگا کیونکہ پانی نکالنے والی مشینیں بجلی پر چلتی ہیں لوگوں کی شکایات ہیںکہ بارش کا ایک قطرہ برسنے سے بجلی چلی جاتی ہے کمشنر کی جانب سے حیسکو چیف کو خطوط بھی لکھے گئے ہیںاس کے باوجود اس وقت بھی 14گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ ایل بی اوڈی پروجیکٹ زبردستی ہمیںدیا گیا ہے ہم 4ماہ سے یہاں ڈی ویڈنگ اورڈی سلٹنگ کررہے ہیں عمرکوٹ میںپانی کی نکاسی کیلئے ایل بی اوڈی کا نیٹورک نہیں ہے جس کی وجہ سے عمرکوٹ اورسندھڑی میں امن وامان کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے پانی کی نکاسی کے حوالے سے گذشتہ سال سڑکوں پر کٹ لگائے گئے تھے گذشتہ سال وفاقی حکومت کی نااہلی تھی کہ ریلوے ٹریک سے کٹ لگانے چاہے لیکن ہمیں اجازت نہیںملی بدین میرپورخاص اوردیگر علاقوں کیلئے گذشتہ سال وفاقی حکومت کو ایل بی اوڈی کیلئے محکمہ آبپاشی کی جانب سے 85سے 90ارب روپے کی ایک ایک اسکیم بھیجی گئی جو سندھ کے 6سی7ضلعوں کو بچاسکتے تھے جوہمیں نہیںملی ہم شکرگزار ہیں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورکوچیئرمین آصف علی زرداری کے جنہوں نے محدود وسائل کے باوجود 5ملین روپے کی اے ڈی پی اسکیمیں دیں اورکہاکہ چیئرمین نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جو رقم پڑی ہے اس میں سے اسکیم کیلئے 10ملین لئے جائیں تاکہ مطلوبہ اسکیموں پرلگاکر شہروں اوردیہاتوں کو بارشوں سے بچایا جاسکے ہمیں 15ملین روپے ملنے سے ہم کام کرسکیںگے پنجاب دریاسندھ سے اپنے حصے سے زیادہ پانی لے رہا ہے سندھ کو 13.6کیوسک اوربلوچستان کو 12.2کیوسک کمی ہے ہمیں اعتراض ہوتا ہے کہ سی جی لنک کینال 10740کیوسک پانی ٹی پی لنک کینال 6181کیوسک اگریہ دونوں بند کریں تو سندھ اوربلوچستان کی 60سی70فیصد پانی کی کمی ختم ہوجاتی ہمارے ساتھ مسلسل زیادتی ہورہی ہے جنرل پرویز مشرف کے دوراقتدار میں سندھ کا مو،ْ قف تھا کہ 10ایم ایف پانی کوٹری بیراج سے نیچے ہونا چاہئے پرویز مشرف نے انٹرنیشنل ٹینڈر کرائے انہوں نے اپنی رپورٹ دی کہ 3پوائنٹ ایم ایچ 5ہزار کیوسک 24گھنٹے کوٹری بیراج سے نیچے پانی جانا چاہئے نہیںتو سمندری سیلاب آئے گا ٹھٹھہ سجاول بدین مسلسل سمندری سیلاب سے متاثررہے ہیں سمندر ہماری زمینیں کھا رہا ہے ہماری زمینوںکا پانی دن بہ دن خرا ب ہورہا ہے اگر ہم پانی نہ چھوڑیں گے تو یہ ہمارانڈس ڈیلٹا کو تباہ کردے گا پنجاب میں دوسرے دریاؤں میں ہاف فلڈ ڈکلیئر ہے اوردریاسندھ میں پانی کی کمی ہے افسوس کی بات ہے کہ ایک طرف پنجاب سیلاب میں ڈوبے گا دوسری طرف سندھ اوربلوچستان صوبے پانی کے لئے تڑپ رہے ہیں اللہ کی رحمت برسنے کی وجہ سے یہاں پانی کی کمی نہیں ہوئی اس موقع صوبائی وزیر نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب بھی دئے کمشنر نے بارشوں سے قبل کئے گئے اقدامات سے تفصیلی آگاہ کیا اس موقع پر محکمہ آبپاشی روینیو اورمتعلقہ محکموں کے افسران اورصحافی بڑی تعدا د میںموجود تھے�

(جاری ہے)