سعودیہ نے بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کے لیے اہم اعلان کر دیا

عمرہ زائرین کو سفر سے پہلے فائزر، ایسٹرازینکا، جانسن اینڈ جانسن یا موڈرنا میں سے کوئی ایک ویکسین لگوانی ہو گی، دیگر ممالک سے زائرین یکم محرم سے آ سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 28 جولائی 2021 14:05

سعودیہ نے بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کے لیے اہم اعلان کر دیا
 ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28جولائی2021ء ) سعودی عرب نے غیر ملکی عمرہ زائرین کو دیگر ممالک سے آنے کے لیے مشروط اجازت دے دی ہے۔ یہ زائرین یکم محرم الحرام سے عمرہ کرنے آ سکیں گے۔ اس حوالے سے سعودی وزارت حج و عمرہ کے ترجمان ہشام سعید نے کہا ہے کہ25 جولائی سے داخلی عمرہ زائرین کو امازت نامے جاری کیے جا رہے ہیں۔ عمرہ ویزوں کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

اُردو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے کے پیکیج فراہم کیے جائیں گے۔ عمرہ زائرین ماہ محرم کے شروع سے مملکت آ سکتے ہیں۔ بیرونی عمرہ زائرین کے لیے اہم شرط یہ ہے کہ عمر 18 سال سے کم نہ ہو۔ سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) سے منظور شدہ ویکسینوں میں سے کوئی ایک ویکسین لگوالی ہو۔

(جاری ہے)

سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے فائزر، ایسٹرازینکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا سمیت چار ویکسینوں کی منظوری دی ہے۔

وزارت حج و عمرہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’کورونا وبا کے باعث بعض ممالک سے براہ راست عمرہ زائرین کی سعودی عرب آمد پر پابندی برقرار رہے گی البتہ کسی ایسے ملک سے جس پر پابندی نہ ہو سفر کر کے اور وہاں 14 دن گزار کر عمرہ زائرین مملکت آسکتے ہیں۔آنے سے قبل میڈیکل چیک اپ کے ذریعے وائرس سے پاک ہونے کا اطمینان کرنا ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ پابندیوں کا مقصد انسانی صحت و سلامتی کا تحفظ ہے۔

سعودی عرب چاہتا ہے کہ عمرہ زائرین صحت و سلامتی کے ساتھ مملکت آئیں اور یہاں سے ان کی واپسی بھی صحت و سلامتی کے ساتھ ہو۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس ایف ڈی اے مملکت میں کورونا کی مزید ویکسینوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ موثر ثابت ہونے پر منظور شدہ کی تعداد بڑھا دی جائے گی۔ حفظان صحت کے ضوابط، سکیموں اور پابندیوں کی بدولت اس سال حج کو کامیاب بنانے میں مدد ملی ہے۔سعودی اور مقیم غیرملکی حجاج کی طرف سے کورونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کا بھی اچھا اثر پڑا۔ تمام سکیموں اور پابندیوں کا بنیادی ہدف وائرس کو پھیلنے سے روکنا اور حجاج کو وائرس لگنے سے بچانا تھا۔