امریکا اور بھارت کا باہمی سیکیورٹی تعلقات میں توسیع پر اتفاق

امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے تبادلہ خیال

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 29 جولائی 2021 07:19

امریکا اور بھارت کا باہمی سیکیورٹی تعلقات میں توسیع پر اتفاق
نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 جولائی 2021ء ) امریکا اور بھارت نے خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید گہرا اور کثیرالجہتی سیکیورٹی تعلقات کو وسیع تر کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور انڈو پیسیفک چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے خلاف اور افغانستان میں تعاون کے سلسلے میں علاقائی محاذ کی تشکیل پر اتفاق کیا۔

امریکی رہنما نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ویکسین کے لیے اشتراک وبائی بیماری ختم کرنے کی ایک کوشش ہے۔

(جاری ہے)

انٹونی بلنکن نے امریکی وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کچھ ایسے تعلقات ہیں جو امریکا اور بھارت کے مابین تعلقات سے زیادہ اہم ہیں، ہم دنیا کی دو اہم جمہوریتیں ہیں اور ہمارا تنوع ہماری قومی طاقت کو تقویت بخشتا ہے۔

امریکا نے بھارت کے ساتھ مل کر چین کو خطے میں الگ تھلگ کرنے کی خواہش کا برملا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک نے متعدد معاہدوں پر دستخط کر کے فوجی اور دفاعی تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔امریکا اور بھارت ایک چار ملکی اتحاد کا حصہ ہیں جس میں جاپان اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں جہاں یہ اس اتحاد میں چین کی بڑھتی ہوئی معاشی اور فوجی طاقت پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی ہے جبکہ چین نے اس اتحاد کو چین کے بڑھتے ہوئے استحکام کے خلاف سازش قرار دیا۔

انٹونی بلنکن نے یہ دورہ ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب چند دن قبل ہی اہم امریکی سفارت کار وینڈی شرمین ے چین کا دورہ کیا تھا۔بلنکن نے کہا کہ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے افغانستان سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور افغانستان کے استحکام میں ہندوستان کی شراکت کو 'اہم' قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی 'فوجی حل' نہیں ہے اور اگر طالبان طاقت کے ذریعہ اقتدار سنبھالتے ہیں تو یہ ملک ایک مختلف ریاست کی شکل اختیار کر جائے گا۔