وزیراعظم کے حکم پر شہبازشریف سے پولیس گارڈز واپس لے لیے گئے

مسلم لیگ ن کا تحفظات کا اظہار، معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 29 جولائی 2021 12:40

وزیراعظم کے حکم پر شہبازشریف سے پولیس گارڈز واپس لے لیے گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2021ء) وزیراعظم عمران خان کے حکم پر قائد حزب اختلاف شہبازشریف سے پولیس گارڈز واپس لے لیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اہم شخصیات سے اضافی سکیورٹی واپس لینے کی ہدایت کے پیش نظر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے بھی پولیس کے گارڈز واپس لے لیے گئے ہیں جس پر ن لیگ کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے سکیورٹی واپس لیے جانے پر پاکستان مسلم لیگ ن نے یہ معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ایک وفاقی وزیر کے برابر ہوتا ہے ، جس کی بناء پر انہیں پولیس گارڈز دیے گئے جو کہ اب اسلام آباد پولیس نے واپس بلالیے جس کی ہدایت وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کی جانب سے کی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پارلیمنٹ ہاوَس اسلام آباد میں مہمانوں اور سکیورٹی گارڈز کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاوَس میں مہمانوں اور سکیورٹی گارڈز کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے ، جس کے تحت ارکان قومی اسمبلی کے ذاتی اسٹاف پر بھی پارلیمنٹ ہاوَس میں داخلے پر پابندی ہوگی جب کہ پارلیمنٹ ہاوَس کی حدود میں اسلحہ لانے پر بھی پابندی ہوگی ، یہ اقدامات سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے باعث کیے گئے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کالونیل دور کا پروٹوکول کلچر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا ، وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے ہوگی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کالونیل دور کے پروٹوکولز ختم کرنے جارہے ہیں ، اس ضمن میں وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور وزیروں کی سیکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا ، اس مقصد کے لیے آئندہ ہفتے کابینہ کے اجلاس میں سیکیورٹی کے معاملات پر جامع پالیسی لائیں گے ، نئی سیکیورٹی پالیسی عوام کی سہولت اور اخراجات میں کمی کیلئے بنائی جارہی ہے جب کہ قومی خزانے کی رقم بچانے کیلئے بطور وزیراعظم خود بھی آئندہ کسی نجی تقریب میں پروٹوکول کے ساتھ شریک نہیں ہوں گا۔