ہم وزیر اعلیٰ سمیت تما م اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی تفتیش کو تیز کیا جائے، خرم شیر زمان

جمعرات 29 جولائی 2021 20:04

ہم وزیر اعلیٰ سمیت تما م اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے دیگر پارٹی رہنماوں کے ہمراہ کورنگی میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 6سالہ بچی کے گھر پہنچ کر اہل خانہ سے تعزیت کی۔ خرم شیر زمان نے بچی کے اہل خانہ کے مسائل اور شکایات سنیں اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ جب تک قاتل کی گرفتاری اور بچی کے اہل خانہ کو انصاف نہیں مل جاتا تب تک تحریک انصاف ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ اراکین قومی اسمبلی فہیم خان، اکرم چیمہ، پی ٹی آئی رہنما سمیر میر شیخ سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بچی کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے یہاں آئے ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی معصوم بچی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ افسوس ہے کہ 2دن گزر جانے کے باوجود صوبائی حکومت کے کسی نمائندے نے یہاں پہنچ کر زیادتی کا شکار بچی کے اہل خانہ سے تعزیت نہیں کی ۔

اگر وزیر اعلیٰ اور سندھ کے دیگر وزراء سیاست اور کشمیر الیکشن سے فارغ ہو گئے ہیں تویہاں پہنچ کر بچی کے اہل خانہ سے ملیں اور ان کی دادرسی کریں۔ یہ بچوں سے زیادتی کا پہلا واقعہ نہیں ہے، اس علاقے میں اس طرح کے 5واقعات پیش آچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچی کے اہل خانہ نے ہمیں بتایا ہے کہ واقعے کو 6گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی تھی ۔

ہم وزیر اعلیٰ سمیت تما م اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی تفتیش کو تیز کیا جائے، کہیں ایسا نہ ہو کہ واقعے میں ملوث شخص یہاں سے فرار ہو جائے۔ یہ صوبائی حکومت اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ اس طرح کا واقعہ یہاں دوبارہ پیش نہ آئے۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک بچی کے اہل خانہ کو انصاف نہیں مل جاتا تب تک ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ہمارے پارٹی رہنما اور لائرز ونگ اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ جو اس وقت صوبے کے حکمران ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہاں آئیں اور بچی کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروائیں۔ اپوزیشن رکن ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں۔