لاہور، 5اگست 2021ء کو حکومت کشمیر، افغانستان اور فلسطین ایشوز پر متفقہ قومی پالیسی بنانے کا اعلان کریں،لیاقت بلوچ

بدھ 4 اگست 2021 23:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2021ء) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 5اگست 2019ء کو بھارتی فاشسٹ نریندر مودی نے تمام بین الاقوامی معاہدوں، عالمی اداروں کی قراردادوں کو پامال کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے مقبوضہ علاقہ پر ناجائز قبضہ کو تسلیم کرنے کے لیے سنگین واردات کی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے جرأت، استقامت اور لازوال قربانیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا، اسی وجہ سے آج مودی دنیا اور خود انڈیا میں تنہا ہو گیا ہے۔

بھارت کو تمام غیر جمہوری، غیر انسانی اقدامات واپس لینا ہوں گے اور مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دینا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پر ابہام پر مبنی کشمیر دشمن اقدامات بند کریں، کشمیریوں کی عظیم لازوال جدوجہد کو دھوکا نہ دیا جائے اور 5اگست 2021ء کو حکومت کشمیر، افغانستان اور فلسطین ایشوز پر متفقہ قومی پالیسی بنانے کا اعلان کریں۔

(جاری ہے)

حکومت اور اپوزیشن اسی قومی حکمت عملی کو قومی ڈائیلاگ کا ذریعہ بنائیں۔ لاہور میں کشمیری نوجوان طلبہ وفد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں کی جدوجہد کی غیر متزلزل پشت بانی جاری رکھے گی۔ حکمرانوں کو کشمیر پر سودے بازی سے روکنے کے لیے ہر قربانی دیں گے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 5اگست 2021ء اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے سربراہی اجلاس میں آئندہ تین سال کے لیے صدر، سیکرٹری جنرل اور مرکزی عہدیداران کا انتخاب ہو گا اور 5اگست بھارتی فاشسٹ اقدامات کی مذمت اور کشمیریوں کی لازوال جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جائے گا۔

مرکزی قائدین تمام دینی جماعتوں کی جانب سے پاکستان کے اسلامی نظریاتی ، اخلاقی، تہذیبی سرحدوں کی حفاظت، وقت املاک ایکٹ کی محکمہ تباہ کاریوں کے میڈیا، گھریلو تشدد کے انسداد کی آڑ میں مسلم خاندان توڑنے کے شیطانی مکروہ کھیل روکنے اور مساجد و مدارس کی حفاظت، نظام تعلیم کو سیکولرازم اور قیام پاکستان کے مقاصد سے انحراف روکنے کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

ملی یکجہتی کونسل تمام دینی جماعتوں، تمام دینی مسالک کا متفقہ غیر انتخابی پلیٹ فارم ہے۔ تمام دینی جماعتوں کے قائدین اپنی جماعتوں کے سیاسی، انتخابی مقاصد سے بالاتر ہو کر پاکستان اسلامی نظریاتی کردار اور کشمیریوں، فلسطینیوں، افغانیوں کی آزادی اور استحکام پر متحد اور یکسو ہیں۔ افغانستان میں اسلامی حکومت، امن اور استحکام پورے خطہ کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پاکستان کے عوام غیر جانبدار نہیں افغان عوام کی عظیم فتح کے ساتھ کھڑے ہیں