اسلام آباد ہائیکورٹ، چئیرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضا گیلانی کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت

پارلیمنٹ کی کارروائی میں ہوئے فیصلے عدالت نہیں لائے جا سکتے، بیرسٹر علی ظفر ، دلائل جاری ، سماعت ایک ہفتے تک کے لئے ملتوی کیا ہماری پارلیمنٹ میں آج تک کسی کیخلاف توہین کی کارروائی ہوئی، جسٹس عامر فاروق کا استفسار

جمعرات 5 اگست 2021 22:54

اسلام آباد ہائیکورٹ، چئیرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضا گیلانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اگست2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے چئیرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضا گیلانی کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں ہوئے فیصلے عدالت نہیں لائے جا سکتے پاکستانی پارلیمنٹ کو وہی استحقاق حاصل ہے جو برطانوی پارلیمنٹ کو ہے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ برطانیہ میں تو بہت سے معاملات میں روایات کو بھی دیکھا جاتا ہے جس پر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ بنیادی نوعیت کے معاملات پاکستانی پارلیمنٹ سے ہی مشابہ ہیں جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا ہماری پارلیمنٹ میں آج تک کسی کیخلاف توہین کی کارروائی ہوئی جس پر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ میری یادداشت میں ایسا کچھ نہیں کہ کسی کیخلاف ایسی کارروائی ہوئی ہواس موقع پر عدالت نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ فاروق نائیک صاحب آپ بتائیں ایسا کچھ ہوا جس پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ آج کی تاریخ تک کسی کیخلاف توہین پارلیمنٹ کی کارروائی یا سزا نہیں ہوئی ارکان پارلیمنٹ کے استحقاق سے متعلق باقاعدہ قانون ہی نہیں بنایا جا سکا صرف پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں پارلیمنٹ سے متعلق ہوئی کارروائی بھی عدالت نہیں لائی جا سکتی ایک رکن پارلیمنٹ کی ہاؤس میں صرف تقریر ہی کارروائی نہیں کہلاتی ایوان میں کسی رکن کی لائی گئی تحریک اور ووٹ بھی کارروائی کا حصہ ہیبیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں 1698 کا ہاؤس آف کامنز کا حوالہ پیش کر دیاہاؤس آف کامنز میں اسپیکر کے حکم پر سارجنٹ ایٹ آرمز نے ایک رکن کو گرفتار کیارکن نے عدالت جا کر سارجنٹ کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ کیا اور جیت لیا عدالت سے فیصلہ دینے والے ججوں کو ہاؤس آف کامنز نے طلب کر لیا تھاہاؤس آف کامنز نے وضاحت مانگی ججوں سے کہ ہمارے حکم پر ہوئی کارروائی پر آپ نے کیسے فیصلہ دیا عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی