نواز شریف برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دیں گے

ویزے کی مدت میں توسیع سے انکار کیے جانے کے بعد قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے فیصلے کیخلاف اپیل کی جائے گی: ترجمان مسلم لیگ ن

muhammad ali محمد علی جمعرات 5 اگست 2021 23:42

نواز شریف برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دیں گے
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05 اگست 2021ء) نواز شریف برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے برطانوی ویزے کی مدت میں توسیع نہ ہونے کے معاملے کے حوالے سے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے وضاحت کی گئی کہ قائد ن لیگ برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دیں گے۔

ترجمان ن لیگ کا مزید بتانا ہے کہ نواز شریف علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں ہی مقیم رہیں گے، قانونی ماہرین سے طویل مشاورت کے بعد برطانوی حکومت کے فیصلے کیخلاف امیگریشن ٹریبونل میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ اگر امیگریشن ٹریبونل کی جانب سے مخالفت میں فیصلہ کیا گیا تو پھر عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ اس تمام صورتحال کے حوالے سے شریف خاندان کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اب بھی برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

ویزہ مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نواز شریف نے فوری اپیل بھی دائر کر دی ہے۔ اپیل برطانوی امیگریشن ٹریبونل میں دائر کی گئی، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ نواز شریف کو علاج کیلئے برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔ اس حوالے سے ملک کے سینئر قانون دان اعتزاز احسن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی نواز شریف کے پاس 2 آپشنز موجود، فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا حق استعمال کرنے کی صورت میں سابق وزیراعظم کو مزید کئی ماہ برطانیہ میں قیام کی اجازت مل جائے گی۔

نواز شریف برطانوی امیگریشن حکام اور پھر عدالت میں بھی اپیل دائل کر سکتے ہیں، ان اپیلوں کا فیصلہ آنے میں چند ماہ لگ جائیں گے، اس دوران قائد ن لیگ برطانیہ میں قیام کر سکیں گے۔ واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔

قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ وہ بیمار ہیں، لہذا انہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔ اب جمعرات کے روز برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ یہاں یہ یاد رہے کہ حکومت قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری 2021 کو ایکسپائر ہو چکا، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔

حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔ جبکہ یہ بھی یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کو نومبر 2019 میں لاہور ہائیکورٹ نے علاج کے غرض سے 4 ہفتوں کیلئے برطانیہ جانے کی اجازت دی تھی، تاہم نواز شریف کی جانب سے ناصرف لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کو نظرانداز کیا گیا، بلکہ برطانیہ جانے کے بعد انہوں نے 2 سال گزرنے کے باوجود تاحال اپنا علاج شروع نہیں کروایا۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ 2 سال گزرنے کے باوجود علاج نہ کروانا اس بات کا ثبوت ہے کہ نواز شریف بیماری سے متعلق جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے۔