ًملی یکجہتی کونسل نے صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کو صدر اور لیاقت بلوچ کو سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا

اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہی:اعلامیہ سپریم کونسل ) افغانستان میں تمام طبقوں اور خطوں کی قیادت کی ہم آہنگی کے ساتھ افغان عوام کی نمائندہ حکومت تشکیل پائی: اعلامیہ ًپوری ملتِ اسلامیہ ماہِ محرم الحرام میں احترام اور امن کو یقینی بنائی: مشترکہ اعلامیہ

جمعہ 6 اگست 2021 00:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2021ء) ملی یکجہتی کونسل کے سربراہی اجلاس میں متفقہ طور پر آئندہ تین برس کے لیے صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کو صدر اور لیاقت بلوچ کو سیکریٹری جنرل منتخب کر لیا گیا۔صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی صدارت میں منعقد ہونے والے اعلی سطحی اجلاس میں رکن جماعتوں کے قائدین نے ملکی اور بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ایک متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا۔

اجلاس میں تمام رکن جماعتوں کے قائدین جن میںجماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس، تحریک منہاج القرآن(ناظم اعلی)خرم نواز گنڈا پور، سربراہ ہدیة الہادی پاکستان پیر ہارون گیلانی، سیکریٹری جنرل اسلامی تحریک پاکستان علامہ عارف حسین واحدی،سربراہ اسلامی جمہوری محاذ مولانا حافظ زبیر احمد زہیر، کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبرپیر عبد الرحیم نقشبندی، شجاع الدین شیخ،حافظ عبد الغفار روپڑی،سربراہ متحدہ جمعیت اہل حدیث سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،مولانا ابو عمار زاہد الراشدی، پیر غلام رسول اویسی، قاری یعقوب شیخ،عبد اللہ گل،مفتی گلزار احمد نعیمی، خواجہ معین الدین کوریجہ،صابر ابو مریم، مولانا عبد المالک، پیر صفدر گیلانی، سید ناصر شیرازی، حمید الحسن رضوی، ڈاکٹر محمد حسین، سید اسد عباس نقوی اور دیگر راہنماوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا کہ 5 اگست2021 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ ا س روز بھارت کے فاشسٹ وزیراعظم نریندر مودی نے تمام عالمی معاہدوں، اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کو پامال کرتے ہوئے بھارتی آئین میں یکطرفہ متنازع ترامیم کیں۔اعلامیہ میںکہا گیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں برطانیہ، روس اور اب امریکہ کی ناکامی سے عالمی برادری سبق سیکھے۔ دنیا میں فساد، جنگ و جدل اور جارحیت کے ڈاکٹرائین ناکام ہیں۔ ناجائز مقاصد کے حصول کے لیے دہشت گرد تنظیمیں پیدا کرنے سے دنیا میں فساد، عدم برداشت اور انتہا پسندی پھیل رہی ہے۔ضروری ہے کہ افغانستان میں تمام طبقوں اور خطوں کی قیادت کی ہم آہنگی کے ساتھ حکومت تشکیل پائے جو ہر لحاظ سے افغان عوام کی نمائندہ ہو۔

اعلامیے میں کہا گیا ہیکہ پوری ملتِ اسلامیہ ماہِ محرم الحرام میں احترام اور امن کو یقینی بنائے، کربلا کے شہداء خانوادہ رسولﷺ نے اسلامی اصولوں کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔ میدانِ کربلا میں حق اور باطل کا معرکہ، اہل ایمان کی مشترکہ طاقت ہے۔ حسینیت قرآن و سنت کا راستہ اور یزیدیت قرآن و سنت سے انحراف ہی انحراف ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ یکم محرم الحرام کی مناسبت سے خلیفہ المسلمین حضرت عمر ؓ کا یوم شہادت بھی عقیدت و احترام سے منایا جائے۔

ملی یکجہتی کونسل ماہِ محرم الحرام میں امن، وحدت اور یکجہتی کو یقینی بنائے گی۔اعلامیے میں وقف املاک ایکٹ، گھریلو تشدد کے بارے قانون سازی، اسلامی قوانین کے خاتمے کے لیے یورپی قرارداد کی تردید، مسلم مسالک کے مابین ہم آہنگی اور یوم آزادی پر کانفرنسوں اور تقاریب کے انعقاد کے حوالے سے بھی نکات شامل ہیں۔یادر رہے کہ ملی یکجہتی کونسل کا سربراہی اجلاس مجلس وحدت مسلمین کی میزبانی میں جامع امام الصادق اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے اختتام پر علامہ عارف حسین الحسینی کے یوم شہادت کی مناسبت سے فاتحہ خوانی کی گئی اور اتحاد امت کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔