اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کر دیے

ن لیگ نے 5 سال میں 33 ارب ڈالرز کا قرض واپس کیا، تحریک انصاف نے صرف 3 سال میں تقریباً 40 ارب ڈالرز کا قرض اتار دیا، غیرملکی قرضوں کا حجم 122 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

muhammad ali محمد علی پیر 30 اگست 2021 21:51

اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کر دیے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اگست2021ء) اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے تین سال کے دوران 27 ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے، جبکہ 39 ارب ڈالر سے زائد کا قرض و سود ادا کیا۔غیرملکی قرضوں کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح 122 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

ا سٹیٹ بینک کے اعداد شمار کے مطابق ایک سال کے دوران 9 ارب ڈالر کا غیرملکی قرض لیا گیا جبکہ 13 ارب 42 کروڑ ڈالر قرض و سود کی ادائیگی پر خرچ ہوئے۔موجودہ حکومت نے3 سال میں 27 ارب ڈالر نیا قرض تو لیا مگر ساتھ ہی 39 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض و سود کی ادائیگی پر بھی خرچ کیے۔ جبکہ ن لیگ نے 5 سال میں 34 ارب ڈالر کا قرض لیا جبکہ 33 ارب 30 کروڑ ڈالرکا قرض و سود ادا کیا اور پیپلز پارٹی نے 5 سال میں 15 ارب ڈالر کا نیا قرض لیا جبکہ 24 ارب 30 ڈالر قرض و سود کی ادائیگی پر خرچ کیے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزارت خزانہ کی جانب سے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر،نان ٹیکس آمدنی اور غیرملکی سرمایہ میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ برآمدات سمیت درآمدات،ایف بی آرمحصولات ،بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی میں ترسیلات زر2.1فیصد کمی سی2.7ارب ڈالرریکارڈکی گئیں جبکہ ملکی برآمدات19.7 فیصد اضافے سے 2.3 ارب ڈالر کی سطح اور ملکی درآمدات 51.7 فیصد اضافے سے 5.4ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

کرنٹ اکائونٹ خسارے 0.8ارب ڈالراضافے سے جی ڈی پی کا 2.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 30.1 فیصد کمی سی89.9ملین ڈالر رہی۔رپورٹ کے مطابق پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 1.02ارب ڈالرتک پہنچ گئی جبکہ زرمبادلہ ذخائراگست کے آخری ہفتے تک27ارب31کروڑڈالرہوگئے اور اسٹیٹ بینک20.26 ارب ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 7.04ارب ڈالر رہے۔

وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ ترسیلات زر،نان ٹیکس آمدنی اور غیرملکی سرمایہ میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ برآمدات اور برآمدات سمیت بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ ڈالر کی شرح تبادلہ165.21روپے فی ڈالرکی سطح پرپہنچ گئی اور جولائی میں ٹیکس ریونیو42.5فیصداضافے سی414ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال نان ٹیکس آمدنی12.3فیصدکمی سے 1631ارب رہی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی کے دوران پی ایس ڈی پی کی مد میں133.7ارب روپے منظور کئے گئے ، گزشتہ سال مالیاتی خسارہ بڑھ کر3403ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا، زرعی قرضے 12.4فیصد اضافے سی1366ارب روپے کی سطح پررہے۔

مہنگائی کے حوالے سے وزارت خزانہ نے کہا جولائی میں مہنگائی کی ماہانہ شرح8.4فیصد اور جولائی مہنگائی کی سالانہ شرح 8.9فیصد ریکارڈکی گئی۔رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی شرح نموجون میں 18.4فیصد تک اور جولائی تا جون میں 14.9فیصد تک پہنچ گئی جبکہ اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 47 ہزار829پوائنٹس عبور کر گیا۔