رحمان ملک کی زیر صدارت سید علی شاہ گیلانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس، بزرگ حریت رہنما کو خراج عقیدت

ْ سید علی شاہ گیلانی پورے دنیا کے حریت پسندوں کے لئے مشعل راہ تھے، گیلانی مرحوم نے ساری زندگی ہندوستانی جبر کے خلاف سیسہ پلائی کی دیوار بن کر کھڑے رہے ، بہادری سے ہندوستان کے ہر ظلم کا مقابلہ کیا،ظلم کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جو انہیں جلد ملے گا، رحمن ملک ، مشاہد حسین ، سینیٹر ثناء جمالی و دیگر کا خطاب

اتوار 5 ستمبر 2021 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2021ء) سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کی زیر صدارت بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے شرکاء نے کہا ہے کہ سید علی شاہ گیلانی پورے دنیا کے حریت پسندوں کے لئے مشعل راہ تھے، گیلانی مرحوم نے ساری زندگی ہندوستانی جبر کے خلاف سیسہ پلائی کی دیوار بن کر کھڑے رہے ، بہادری سے ہندوستان کے ہر ظلم کا مقابلہ کیا،ظلم کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جو انہیں جلد ملے گا۔

اتوار کو یہاں تعزیتی ریفرنس کااہتمام انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز(آئی آر آر)نے کیا تھااوراس کی صدارت سابق وزیرداخلہ اور چیئرمین آئی آرآر سینیٹر رحمان ملک نے کی اور سینیٹر مشاہد حسین سید،سینیٹر ثنا جمالی، چوہدری افتخار احمد، سینئرصحافیوں اور پیپلز پارٹی کے کارکن نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ریفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت سے ہوا اور اس کے بعد سید علی شاہ گیلانی کی روح کیلئے دعا کی گئی اور ان کے اہل خانہ اور پورے کشمیریوں سے تعزیت کا اظہارکیا گیا۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی نہ صرف کشمیر کے آزادی پسندوں کے لیے بلکہ دنیا بھر کے تمام حریت پسندوں کے لیے ایک آئیکن تھے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم نے حق خود ارادیت کے لیے کشمیر کی تحریک کی قیادت کی اور پورے زندگی کشمیر کو پاکستان کیساتھ الحاق کرنے کے حامی رہے۔انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم سید علی گیلانی کی موت سے صدمے میں ہے اورانہیں بھارتی جبر کے خلاف ان کی بہادری اور جدوجہد پر سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیلانی مرحوم نے ساری زندگی ہندوستانی جبر کے خلاف سیسہ پلائی کی دیوار بن کر کھڑے رہے اور بہادری سے ہندوستان کے ہر ظلم کا مقابلہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سید علی شاہ گیلانی نے ہمیشہ اپنے اصولوں پر عمل کیا ہے اور بھارتی غیر قانونی قبضے سے آزادی کی جنگ لڑی۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت کے بزدل اور ظالم حکمران سید علی گیلانی کی میت سے بھی خوفزدہ تھے لہذاانہوں نے اسے رات کے اندھیرے میں دفن کردیا اور جبکہ ان کا پورا خاندان جیل میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ظلم کی انتہا ہے کہ سید علی گیلانی کے خاندان کو ان کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی مگر بھارت یاد رکھے کہ ظلم کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جو انہیں جلد ملے گا۔انہوں نے کہا کہ مودی کو یاد رکھناچاہیے کہ امریکہ کی طرح بھارت کو بھی جلد کشمیرسے نکلنا ہوگا۔چیئرمین آئی آر آر رحمان ملک نے کہا کہ مودی نے پوری وادی کشمیر کو جیل اور ٹارچر سیل بنا دیا ہے لیکن اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی برادری نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں سوچنا ہوگا کہ1947 سے ہماری حکومتوں نے کشمیر کے لیے کیا کیا ہے کیونکہ ہم پہلے دن سے ہی بھارت کی پچ پر کھیل رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو فوری طور پر بھارتی افواج اور وزیر اعظم نریندر مودی کے انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف جانا چاہیے۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کشمیر کے پاکستان میں الحاق کے سب سے بڑے وکیل تھے اور انہوں نے ہمیشہ یہ نعرہ بلند کیا۔

انہوں نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کے لیے کشمیر کی آزادی کا ہدف اس کا پاکستان سے الحاق تھا۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی حق خود ارادیت کے لیے وقف کی تھی اور اس جدوجہد میں انہوں نے ہر قسم کے مظالم برداشت کیے۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کو طاقت کے ذریعے دبانا کبھی ممکن نہیں اور وہ وقت دور نہیں جب کشمیر بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزاد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان نے 1998 میں اپنے ایٹم بم کا تجربہ کیا تو سید علی گیلانی نے اسے کھلے عام منایا اور خوشی کا اظہار کیا۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ مرحوم گیلانی صاحب نہایت ہی بہادر آدمی تھے اور ان کی بھانجی آسیہ اندرابی دس سال سے بھارتی جیل میں ہے اور اس کا پورا خاندان آزادی کے کئے جدوجہد کر رہا ہے۔سینیٹر ثنا جمالی نے کہا کہ سید علی گیلانی نہ صرف کشمیر بلکہ پورے پاکستان کے ہیرو تھے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کو یہ نعرہ دیا کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا نعرہ کشمیر کی آزادی کی صبح تک گونجتا رہے گا جو زیادہ دور نہیں ہے۔سینئر صحافی طاہر خلیل اور پیپلز پارٹی کے رہنما چودھری افتخار احمد نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور سید علی گیلانی کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔