امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،کشمیر بارے 5 اگست کے بھارتی اقدام کو رد کرتے ہیں، آرمی چیف

پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشمیر ایک کلیدی مسئلہ ہے،ہم ہرسطح پر اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، کشمیری عوام کے جذبہ حریت، شہیدوں کی قربانی اور خاص کر سید علی گیلانی کی طویل اور عظیم جدوجہد کو خراج تحسین ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا،اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو ہر لمحہ اور ہر محاذ پر پائے گا،فوج کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے،کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ملک کا امن ہر حال میں مقدم ہے ،منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے،، افغانستان میں تمام فریقین کی نمائندہ حکومت کا قیام چاہتے ہیں،افغان سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب

پیر 6 ستمبر 2021 22:55

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 ستمبر2021ء) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کشمیری عوام کے جذبہ حریت، شہیدوں کی قربانی اور خاص کر سید علی گیلانی کی طویل اور عظیم جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشمیر ایک کلیدی مسئلہ ہے ، کشمیر بارے 5 اگست کے بھارتی اقدام کو رد کرتے ہیں،ہم ہرسطح پر اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے،ہماری امن پسندی کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا،اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو ہر لمحہ اور ہر محاذ پر پائے گا،فوج کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے،کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ملک کا امن ہر حال میں مقدم ہے ،منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے، افغانستان میں تمام فریقین کی نمائندہ حکومت کا قیام چاہتے ہیں،افغان سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

پیر کو یہاں جی ایچ کیو میں یوم دفاع و شہدا کی مناسبت سے مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدرِ مملکت عارف علوی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی جب کہ تقریب میں تینوں سروسز چیف اورکابینہ کے ارکان بھی شریک تھے۔صدر مملکت نے آرمی چیف کے ہمراہ یادگارِ شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی تقریب میں موجود تھے، تقریب میں شہدا کے لواحقین، غازی، حاضر سروس او ر ریٹائرڈ عسکری حکام اورجوان بھی شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہدفاع وطن قومی فریضہ ہے جو ہمیں جانوں سے عزیز ہے۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک کے مستحکم پاکستان کا سفر پاکستانی قوم کے جذبوں، ایثار اور وطن سے محبت کے عظیم روایات سے مزین ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے اپنی قربانی سے آزادی کی جو شمع جلائی، اس سے ابتداہی سے کڑے امتحانوں کا سامنا کرنا پڑا، 1948 ہو یا ستمبر 1965 کی جنگ، یا 1971 کی لڑائی، معرکہ کارگل ہو یا دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ، ہر آزمائش نے ثابت کردیا ہے کہ ہم ہر حالت میں اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن تمام شہیدوں اور ان کے ورثا کے جذبے اور صبر و استقامت کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جس طرح شہدا قوم کا فخر ہیں، آپ بھی ہمارا وقار ہے،آپ نے جو قربانیاں دی ہیں، پوری قوم آپ کی مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے پیاروں کی قربانیاں نہ کبھی فراموش ہوں گی اور نہ رائیگاں جائیں گی، آج کی تقریب کا مقصد اسی عہد کی تجدید ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو کبھی نہ بھولیں اور ان کے ورثا کی نگہبانی ہماری ذمہ داری ہے اور اس ملک کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں مقدم ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہماری وطن سے محبت تمام ذاتی، گروہی، لسانی و نسلی تعصبات سے بالاتر ہے اور پاکستان کی حفاظت، امن اور ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے ہم کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کسی بھی قسم کے اندرونی و بیرونی خطرات، روایتی و غیر روایتی جنگ اور ظاہری و پوشیدہ دشمنوں سے لڑنے کے لیے تمام صلاحیتوں سے لیس ہے، اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہر محاذ پر تیار پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دفاعی قوت میں خود انحصاری حاصل کرکے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہمیں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاک فوج اور قوم کا رشتہ وہ مضبوط ڈھال ہے، جس نے دشمن کی پاکستان کی خلاف تمام چالوں اور ہتھکنڈوں کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے اور اسی یک جہتی نے ہمیشہ ہرمشکل میں سرخرو کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں یہ امر بہت اہمیت کا حامل ہے کہ عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے، جیسا کہ ہم نے اپنے ہمسایہ ملک میں دیکھا، اس لیے فوج کی کامیابی بڑی حد تک کی حمایت پر منحصر ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں اس حقیقت کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا کہ موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل گئی ہے، اب براہ راست حملے کے بجائے، کسی قوم کی یک جہتی اور نظریاتی سرحدوں کو کمزور اور اس کے مختلف طبقات میں انتشار پھیلانے اور شہریوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے دیگر حربوں کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی اور کمیونی کیشن کے ذرائع کو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ جہاں تک ہماری مشرقی سرحد کا تعلق ہے، اس میں بالخصوص 2019 کے بعد کئی نازک لمحات آئے، مگر پاکستان نے صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا تاہم ہماری امن پسندی کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشمیر کا مسئلہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے، ہم کشمیر کے بارے میں ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے تمام یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام کو رد کرتے ہیں جو تمام بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے جذبہ حریت، شہیدوں کی قربانی اور خاص کر سید علی گیلانی کی طویل اور عظیم جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں ہم ہرسطح پر اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔پاک فوج کے سربراہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان کی ترقی کا خواہشمند ہے، وہاں کے عوام نے بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے، پاکستان کے عوام افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، افغانستان میں تمام فریقین کی نمائندہ حکومت کا قیام چاہتے ہیں۔ افغان سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔