محکمہ زراعت پنجاب (ریسرچ ونگ) کے لئے مالیاتی اور انتظامی انتظام اور ای گورننس پر چار ہفتوں پر مبنی چوتھی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں کیا گیا

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 13 ستمبر 2021 17:39

محکمہ زراعت پنجاب (ریسرچ ونگ) کے لئے مالیاتی اور انتظامی انتظام اور ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 ستمبر2021ء) محکمہ زراعت پنجاب (ریسرچ ونگ) کے لئے مالیاتی اور انتظامی انتظام اور ای گورننس پر چار ہفتوں پر مبنی چوتھی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں کیا گیا۔ آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (اورک) کے زیراہتمام ورکشاپ کے افتتاحی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے زرعی ماہرین پر زور دیا کہ وہ زرعی پیداوری بڑھانے اور کاشتکاروں بلخصوص چھوٹے کسانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام کاوشیں بروئے کار لائیں تاکہ نچلی سطح پر غربت کے خاتمے اور فوڈ سیکورٹی جیسے چیلنجز سے نبردآزما ہوا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم اربوں روپے مالیت کے تیل، دالوں اور دیگر اشیاء درآمد کر رہے ہیں جس کے لئے زراعت کو جدید رجحانات سے روشناس کرتے ہوئے پیداواریت میں اضافے کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غذائیت میں کمی جیسے مسائل پر قابو پانے کے لئے صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد صوبے بھر میں ہوم گارڈننگ کے پراجیکٹ کا اجراء کر رہی ہے جس سے گھروں میں آرگینک پھلوں اور سبزیوں کی کاشت کو پروان چڑھایا جائے گا اس مقصد کے لئے وومن کلبوں کا بھی قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ گھریلو خواتین میں ہوم گارڈننگ کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لئے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کے ذریعے انتظامی امور کو احسن انداز میں سرانجام دینے میں مدد ملے گی۔ ڈی جی ایوب ریسرچ ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ ورکشاپ کورس کی منصوبہ بندی دور حاضر کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے تاکہ جدید انتظامی طریقوں کو اپنا کر شرکاء کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے کہا کہ ان چار ورکشاپس میں 270 سے زائد اہلکاروں کو تربیت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ پوری لگن کے ساتھ کام کریں جس سے ملک کی ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ یونیورسٹی کے ٹریژرر عمر سعید قادری نے کہا کہ مینجمنٹ ٹولز میں کمانڈ اوور ایڈوانسمنٹ سے کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے ٹیکس نظام اور پنجاب ریونیو اتھارٹی پر بریفنگ بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی مالی اور انتظامی امور کو ہموار طریقے سے چلانے کے لیے تمام جدید ٹولز کا استعمال یقینی بنا رہے ہیں۔

عبدالوحید نے پنجاب ایمپلائز ایفیشنسی، ڈسپلن اور احتساب ایکٹ کے متعلق بریفنگ دی۔ ڈاکٹر عبدالرشید نے کہا کہ پاکستان کی ساٹھ فیصد سے زیادہ آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے جس کو جدید خطوط پر ترتیب دیتے ہوئے دیہی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ ملکی ترقی کو بھی بہتر کیا جا سکتا ہے۔ ایوب ایگریکلچر ریسرچ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر قمر شکیل نے کہا کہ زراعت کو جدید رحجانات سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تحقیقی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ افتتاحی سیشن میں مینیجر انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ڈاکٹر خرم ضیا نے بھی شرکت کی۔