پی آئی اے نے 22 سال بعد عرب اسلامی ملک کیلئے پروازوں کا آغاز کر دیا

2 دہائیوں سے زائد کے طویل وقفے کے بعد قومی ائیرلائن کی پہلی مسافر پرواز شام کے دارالحکومت دمشق پہنچی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 18 ستمبر 2021 22:44

پی آئی اے نے 22 سال بعد عرب اسلامی ملک کیلئے پروازوں کا آغاز کر دیا
دمشق (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2021ء) پی آئی اے نے 22 سال بعد عرب اسلامی ملک کیلئے پروازوں کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ائیرلائن پی آئی اے نے بین الاقوامی روٹس پر پروازوں کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے اہم سنگ میل عبور کر لیا۔ پی آئی اے نے 22 سال کے بعد شامل کے دارالحکومت دمشق کیلئے مسافر پروازوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا، اس حوالے سے سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کی جانب سے خصوصی ٹوئٹ بھی کیا گیا۔



انہوں نے بتایا کہ زائرین کو لے جانے والی پی آئی اے کی پرواز مشق لینڈ کر گئی۔ جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق دمشق پہنچنے والی پی آئی اے پروازوں کا واٹر کیننز سے خصوصی استقبال کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق قومی ایئرلائن نے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی فلائٹ آپریشن کا آغاز کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی سلسلے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی پرواز پی کے9501 کراچی سےدمشق کے لیے روانہ ہوئی۔

اس پرواز میں ‏وفاقی وزیرغلام سرور، سی ای او پی آئی اے اور شامی سفیر بھی موجود تھے۔ بوئنگ77 طیارےکےذریعے300 سےزائد مسافردمشق کے لیے روانہ ہوئے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے12 پروازیں نجف،2 بغداد اور 4 دمشق کے لیے آپریٹ کرے گی۔ پی آئی اے کا خصوصی آپریشن 24 ستمبر ‏تک جاری رہےگا۔ پروازیں کراچی،لاہوراوراسلام آباد سے براہ راست روانہ ہوں گی۔

اس حوالے سے سی ای او ارشد ملک کا کہنا ہے کہ اہم مذہبی مواقع پرزائرین کے لیے پروازوں کا آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن ‏زائرین کومقام مقدسہ پہنچانےمیں پیش پیش ہے۔ واضح رہے کہ کرونا بحران کے دوران پی آئی اے سمیت ملک کی نجی ائیرلائنز شدید نقصانات سے دوچار ہوئیں۔ ان نقصانات کم کرنے کیلئے پی آئی اے مسلسل کوشاں ہے۔ قومی ائیرلائن کی جانب سے گزشتہ ایک سال کے دوران کئی روٹس پر پروازوں کا آغاز کیا گیا۔

پی آئی اے کی حالت میں بہتری لانے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ قومی ائیرلائن کو چیلنجز کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود ایئر لائن کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے مختلف غیر ملکی سیکٹرز پر پروازوں کا آغاز اور تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پی آئی اے عالمی ماہرین پر مشتمل بزنس پلان تیار کر رہی ہے جس سے پی آئی اے کو دنیا بھر میں کامیابی حاصل ہوگی۔ ری اسٹرکچرنگ میں جدت اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔