نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کا ملبہ دوسروں پر نہ ڈالا جائے، رحمان ملک

پولیس کے پاس موجود دقیانوسی نظام مواصلات کو فوری طور پر جدید کیا جائے، احسان اللہ احسان کے کئی پاکستان مخالف آقا ہیں جنکے لئے وہ ترکی میں بیٹھ کر کام کر رہا ہے،وزیراعظم عمران خان تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیں کہ ذمہ داران کا تعین ہو سکے، بیان

بدھ 22 ستمبر 2021 22:42

نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی کا ملبہ دوسروں پر نہ ڈالا جائے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) سابق وزیر داخلہ اور چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز (آئی آر آر) سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ انہیں نیوزی لینڈ کرکٹ کے دورہ پاکستان کی منسوخی پراپنی آرا پیش کرنے کے لیے متعدد پیغامات موصول ہو رہے ہیں کہ کیوں میچ کو آخری لمحات میں منسوخ کر دیا گیا۔ جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے اندرونی نظام کی ناکامی اور ریاست کی رازداری کا احترام نہ کرنے کا نتیجہ ہے کہ اسطرح الرٹس کو محفوظ کرنے کے لیے ایس او پی کی فقدان کی وجہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الرٹ احسان اللہ احسان کی بنیاد پر جاری کیا گیا جس نے ترکی میں بیٹھ کر ہمارے سیکورٹی سسٹم کو بیوقوف بنایا اور یہ وہی احسان اللہ احسان ہے جس سے ملالہ یوسف زئی اور آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے حقائق معلوم کرنا درکار ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیرِداخلہ نے کہا کہ متوقع حملے کا الرٹ احسان اللہ احسان نے تیار کیا تھا اور یہ ہمارے پولیس سسٹم چینلز کے ذریعے گیا جو کہ مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں اور یہاں تک کہ مجرموں نے بھی مواصلاتی سیٹ چوری کیے ہیں اور وہ پولیس کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے ان کا استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ ان میں کتنے انڈین ایجنٹ ہوں گے جو ہماری غیر محفوظ مواصلاتی نظام کی نگرانی کر رہے ہونگے۔ رحمان ملک نے کہا کہ آئی جی پنجاب پولیس اس غیر محفوظ مواصلاتی نظام کے ذریعے اس اہم الرٹ کو آر پی او راولپنڈی کو بھیجتا ہے تاکہ پولیس خفیہ کارروائی کے ذریعے ٹیم کی حفاظت کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ احسان اللہ احسان نے چالاکی سے کھیل کھیلا اور پاکستان مخالف عناصر کی خدمت کرتے یہ الرٹ نیوزی لینڈ سفارت خانے کو پہنچایا اور احسان اللہ کی طرف سے تیار کردہ الرٹ کی سنگین خدشات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

رحمان ملک نے کہا کہ یہ ہمارے پولیس کے دقیانوسی مواصلاتی نظام کی سراسر ناکامی ہے اور ہمیں دوسروں کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اعلٰی سطح انکوائری کمیشن کا تشکیل دیا جائے جو ایک ایجنٹ کی طرف سے تیار اور جاری کردہ الرٹ کی تفتیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے والی تمام ٹیموں کی حفاظت کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دی جائے۔