سینئر صحافی وارث رضا کی پرا سرار گمشدگی واقعہ صحافت پر حملہ تصور کرتے ہیں واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری میں شامل ہے لالا اسد پٹھان نائب صدر پی ایف یو جے

Imran Malik عمران ملک جمعہ 24 ستمبر 2021 12:21

سینئر صحافی وارث رضا کی پرا سرار گمشدگی واقعہ صحافت پر حملہ تصور کرتے ..
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر سکھر یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام کراچی میں صحافی وارث رضا کو گذشتہ روز نامعلوم افراد کیجانب سے پر اسرار طور پر لاپتہ کرنے اور سارا دن حبس بے جا میں رکھ کر ذہنی و جسمانی تشدد واقعہ کیخلاف سکھر ریجن میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے, کراچی کے سینئر صحافی وارث رضا کی بلا جواز جبری گمشدگی واقعہ کی مذمت اور سینئر صحافی کو حراست میں لینے والوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا واقعہ کیخلاف سکھر, روہڑی, پنوعاقل, صالح پٹ,ٹھکراٹھو, خیرپور, فیض گنج, ٹھری میرواہ, کوٹ ڈیجی, رانی پور, ہنگورجا, گمبٹ, نارہ, کنگری, نوشہرو فیروز, مورو, پڈعیدن, بھریا, کنڈیارو,  ٹھارو شاھ, محراب پور, گھوٹکی, اوباڑو, ڈہرکی, لاڑکانہ, شکارپور, جیکب آباد, کشمور کندھ کوٹ, میں احتجاجی مظاہرے کرکے دھرنے دیئے گئے سکھر یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام سکھر پریس کلب کے سامنے ایس یو جے صدر سلیم سھتو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں خصوصی طور پر پی ایف یو جے کے نائب صدر لالا اسد پٹھان پے ایف یو جے کے ایف ای سی آصف ظہیر لودھی, سکھر یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری جاوید جتوئی, سکھر پریس کلب کی نائب صدر سحرش کھوکھر, فرقان کھوسو, کاشف پھلپوٹو, مجیب ورند, جہانزیب وسیر, شاھد چنہ, اظہر دایو, خالد بھانبن, علی محمد شر, بخش علی پھلپوٹو, سمیت صحافیوں کیمرامینوں کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے صحافی وارث رضا کو بلا جواز حراست میں رکھنے والے معاملے کیخلاف سخت نعرے بازی کی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جہاں پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے نائب صدر لالا اسد پٹھان, ایس یو جے صدر سلیم سھتو اور جنرل سیکریٹری جاوید جتوئی نے کہا کہ سینئر صحافی وارث رضا کو جبری طور پر حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعے کو صحافت پر حملہ تصور کرتے ہیں واقعے میں ملوث افراد کیخلاف قانون کیمطابق کاروائی کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری میں شامل ہے پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ملک بن چکا ہے جہاں حق سچ لکھنے اور بولنے والوں کی زبان بند کردی جاتے ہے اظہار راءِ کی آزادی پر پابندی قابل مذمت عمل ہے سکھر یونین آف جرنلسٹس صحافیوں کے قتل، اقدام قتل، اغوا اور دھمکیوں کے ذریعے ہراساں کرنے کی کوششوں سمیت ان کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات جیسے تمام غیر اصولی حربوں کیخلاف جمہوری طریقے سے جنگ جاری رکھے گی ایس یو جے رہنماؤں نے مزید کہا کہ حکومت وقت کو چاہیے کہ وہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے صحافت اور صحافیوں کی زباں بندی جیسے عمل دنیا بھر میں پاکستان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں
صحافت کیخلاف سازشیں صحافیوں کی گرفتاریاں اور قلم کے مزدوروں کا معاشی و جسمانی قتل عام انتہائی نامناسب عمل ہے جس کی  شدید مذمت کرتے ہیں حکومت وقت پریس اور اظہار رائے کی آزادی جسکی آئین کے آرٹیکل 19 میں ضمانت دی گئی ہے اسے یقینی بنانے میں اپنا حقیقی کردار ادا کرے آزادی صحافت پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اظہار رائے کی آزادی پر حملے جمہوریت کیلئے نقصان دہ عمل ثابت ہونگے