چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بھی کسانوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا، اسد قیصر

فوڈ سکیورٹی وقت کی اہم ضرورت ہے اور موجودہ حکومت زراعت کی ترقی اور فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

جمعہ 24 ستمبر 2021 23:22

چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بھی کسانوں کے نمائندوں ..
سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بھی کسانوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔ تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ایفاد اور کسانوں کی تنظیموں کے اشتراک سے زراعت کی ترقی کے لیے جو کام ہو رہا ہے اس ماڈل کو ملک کے دوسرے صوبوں تک پھیلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی وقت کی اہم ضرورت ہے اور موجودہ حکومت زراعت کی ترقی اور فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ ملک میں زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے وہ زرعی کانفرنس منعقد کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بھی کسانوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کسانوں کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے اور موجودہ قومی اسمبلی کسانوں کے حقوق کا ہر سطح پر دفاع کرنے کے لیے پر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قومی اسمبلی میں ان کی سربراہی میں زرعی مصنوعات پر خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ ملک میں زراعت کے شعبے کی ترقی اور کسانوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے جامع سفارشات مرتب کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کا یقین دلایا ہے اور اکثر پر عمل درآمد کیا ہے۔گلگت بلتستان کے وزیر زراعت میثم کاظم نے اپنی تقریر میں کہا حکومت کی کوششوں سے اس سال سیاحت کے شعبے میں ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں قومی پی ایس ڈی پی سے پہلی بار 3.5 ارب روپے زراعت لائیوسٹاک اور ماہی پروری کے لئے منظور ہوا ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔بعد میں مہمانوں کو سونیئر اور تحائف پیش کئے گئے۔