سندھ ہائیکورٹ کا گٹکا،ماوا فروخت کرنے والے پولیس اہلکاروں،افسران کے خلاف کارروائی اور خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لینے کا حکم

لگتا ہے گٹکے کی فروخت میں پولیس کے اعلی افسران بھی شامل ہیں، ایسے پولیس اہلکاروں اور افسران کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں،جسٹس صلاح الدین پہنور گٹکا اور ماوا کھانے والوں کو خطرناک بیماریاں لاحق ہورہی ہیں اور پولیس کی سرپرستی کے بغیر گٹکے کی فروخت ممکن ہی نہیں،گٹکا اور ماوا کی فروخت میں ملوث افسران کی فہرستیں مرتب کی جائیں، سندھ ہائی کورٹ

پیر 11 اکتوبر 2021 16:02

سندھ ہائیکورٹ کا گٹکا،ماوا فروخت کرنے والے پولیس اہلکاروں،افسران ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے گٹکا، ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست پر ملوث افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی اور خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لینے کا حکم دیدیا۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس اصلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی ینچ نے گٹکا، ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست پرسماعت کی۔

سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا اور ماوا کے فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں ، افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گٹکا اور ماوا کی فروخت میں ملوث افسران کی فہرستیں مرتب کی جائیں۔جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ گٹکے کی فروخت میں پولیس کے اعلی افسران بھی شامل ہیں، ایسے پولیس اہلکاروں اور افسران کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ گٹکا اور ماوا کھانے والوں کو خطرناک بیماریاں لاحق ہورہی ہیں اور پولیس کی سرپرستی کے بغیر گٹکے کی فروخت ممکن ہی نہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ گٹکا اور ماوا کی فروخت پر پابندی یقینی بنائی جائے اور گٹکا اور ماوا کی خرید و فروخت روکنے کے لیے رینجرز کی مدد لی جائے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ اس سلسلے میں رینجرز کو پولیس کی مدد کرنے کی ہدایت کریں گے۔اس کے علاوہ عدالت نے مزمل ممتاز ایڈووکیٹ کی فریقین بننے کی درخواست منظور کرلی۔ مزمل ممتاز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او لانڈھی نے گٹکا فروش گرفتار اصل ملزم کو چھوڑ کر دوسرے کی گرفتاری ظاہر کردی۔ عدالت نے ڈی آئی جی سے پولیس افسران کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی۔