سابق امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ کولن پاول انتقال کرگئے
پیر 18 اکتوبر 2021 21:10
(جاری ہے)
جمیکا میں پیدا ہونے والے کولن پاول کو امریکی صدر جیارج ڈبلیو بش نے 2000 میں سیکریٹری ا?ف اسٹیٹ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنرل پاول ایک سیاسی ہیرو، بے مثال امریکی اور امریکا کے لیے عظیم مثال ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ تقریر کی صلاحیت، اعلیٰ ساکھ، جمہوریت کے لیے انتہائی احترام اور بحیثیت سپاہی فرض شناسی کے احساس جیسی صلاحیتوں کا جس طرح سے کولن پاول نے مظاہرہ کیا ہے وہ انہیں اس ملک کے تمام لوگوں کا عظیم نمائندہ بنائے گا۔ البتہ فروری 2003 میں اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے دوران عراق میں تباہ کن ہتھیاروں کی موجودگی کا الزام لگا کر جنگ کی راہ ہموار کرنے والے سیکریٹری ا?ف اسٹیٹ کے لیے اس جنگ کے بعد حالات انتہائی ناساز ہو گئے تھے کیونکہ بعدازاں عراق میں ان ہتھیاروں کی موجودگی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے تھے۔2005 میں انٹرویو کے دوران اس حوالے سے کولن پاول نے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک داغ ہے اور میرے ریکارڈ کا حصہ رہے گا، یہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ 5 اپریل 1937 کو جمیکا میں پیدا ہونے والے کولن پاول کے والدین امریکا متقل ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے نیویارک میں تعلیم حاصل کی اور وہیں پلے بڑھے۔انہوں نے ریزرو ا?فیسرز ٹریننگ کیمپ میں بھی شرکت کی تھی اور جون 1958 میں گریجویشن کے بعد وہ امریکی فوج میں بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ بھرتی ہوئے تھے اور ان کی پہلی مرتبہ تعیناتی مغربی جرمنی میں ہوئی تھی۔ وہ صدر جان ایف کینیڈی کے سیکڑوں مشیروں میں سے ایک کی حیثیت سے 63-1962 میں ویتنام میں بھی تعینات رہے تھے اور 69-1968 میں ’مائی لائی قتل عام‘ کی تحقیقات کے لیے ویتنام میں فرائض انجام دیتے رہے تھے۔ان خدمات پر انہیں امریکی سروسز کا میڈل ’پرپل ہارٹ‘ دیا گیا تھا البتہ ان کی رپورٹس پر سوالات اٹھائے گئے تھے کیونکہ انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ ’مائی لائی‘ میں کچھ غلط نہیں ہوا تھا۔واشنگٹن ا?مد پر وہ تیزی سے ترقی کرتے گئے اور جلد ہی رونلڈ ریگن کے سیکیورٹی مشیر بن گئے جبکہ 1989 سے 1993 تک چیئرمین جوائنٹ چیفس ا?ف اسٹاف رہے۔ان کے لبرل سماجی تصورات کی وجہ سے انہیں اکثر ریپبلیکنز کی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن بہتر سروس ریکارڈ کی وجہ سے انہیں ہمیشہ ایوان اقتدار کی ضرورت سمجھا گیا۔1991 کی جنگ کے بعد انہیں یکساں احترام کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا اور وہ اتنے مقبول ہوئے کہ یہ پیش گوئی تک کی جانے لگی کہ وہ مستقل میں امریکا کے صدر ہوں گے البتہ وہ کبھی بھی صدر کے الیکشن کے لیے کھڑے نہیں ہوئے۔ 2008 میں ان کے سیاسی خیالات میں واضح تبدیلی ا?ئی اور انہوں نے ریپبلیکنز امیدوار کے بجائے دو مرتبہ براک اوباما کی صدر کے عہدے کے لیے حمایت کی اور اس کے بعد ہلیری کنٹن اور جو بائیڈن کے بھی حامی رہے۔انہوں نے 1962 میں الما سے شادی کی تھی جس سے ان کے تین بچے ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
-
اسرائیلی بمباری میں ننھا بچہ زخمی، چہرے پر 200 ٹانکے لگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.