حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا معاملہ

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کی اپیلیں مسترد کردیں

جمعہ 5 نومبر 2021 23:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 نومبر2021ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان پر مشتمل اپیلٹ ٹربیونل نے حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور انکی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کی اپیلیں مسترد کردیں،جمشید اقبال چیمہ کے وکیل مبین الدین قاضی، رانا عبدالشکور اور اعتراض کنندہ مرزا فیصل کی جانب سے بیرسٹر احمد قیوم پیش ہوئے، اعتراض کنندہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کے تجویز کنندگان حلقہ این اے 130 کے ووٹر ہیں، ووٹر لسٹ کے مطابق بھی 2018 میں ووٹ این اے 130 میں تھا،جسٹس شاہد جمیل خان نے الیکشن کمیشن کے نمائندے سے استفسار کیا کہ بتائیں ووٹ سرٹیفکیٹ پر این اے کا نمبر کیوں نہیں آتا وکیل نے بتایا کہ اس پر شماریاتی بلاک کوڈ موجود ہوتا ہے، جسٹس شاہد جمیل خان نے استفسارکیا کہ اسکی کوئی قانونی وضاحت موجود ہی وکیل نے جواب دیا نادرا سے جو ڈیٹا آتا ہے اس کے مطابق فہرست تیار ہوتی ہے،وکیل مسرت جمشید چیمہ نیدلائل دیتے ہوئے کہا کہ تجویز کنندہ کے شناختی کارڈ کے مطابق وہ حلقہ این اے 133 سے تعلق رکھتا ہے،2018 میں ووٹ ڈیلیٹ کیا گیا،عدالت نے استفسار کیا ووٹ کب ڈیلیٹ ہوا،وکیل جواب نہ دے سکا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو یہ ہی معلوم نہیں کہ ووٹ کب ڈیلیٹ ہوا، جمشید اقبال چیمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تجویز کنندگان کا شناختی کارڈ کے متعلق ووٹر حلقہ این اے 133 بنتا ہی