سندھ اسمبلی :اپوزیشن نے صوبے میں قتل کے حالیہ لرزہ خیز واقعات پر حکومت سندھ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

نصرت سحر عباسی ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کے قتل پر حکومت سندھ پر برس پڑیں،اللہ ظلم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادے ،جمال صدیقی کی بددعا فہمیدہ سیال پر گولی چلانے والے نے قرآن پاک کی حرمت کا بھی پاس نہ کیا اور اس پر گولی چلاکراسے قتل کردیا،خواجہ اظہار الحسن کا ایوان میں اظہار خیال

منگل 16 نومبر 2021 00:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2021ء) سندھ اسمبلی میںپیر کو فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کے موقع پر اپوزیشن کے کئی سینئر پارلیمنٹرینز نے صوبے میں قتل کے حالیہ لرزہ خیز واقعات پر حکومت سندھ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔نصرت سحر عباسی ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کے قتل پر حکومت سندھ پر برس پڑیں، جمال صدیقی نے بددعا کی کہ اللہ بے گناہوں پر ظلم کرنے والوں کو اسی دنیا میں نشان عبرت بنادے جبکہ خواجہ اظہار الحسن کو فہمیدہ سیال کے قتل کے واقعہ نے سانحہ علی گڑھ کی یاد تازہ کرادی۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیر صدارت سوا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تو فاتحہ خوانی کے موقع پر ارکان نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اورڈرامہ اداکار سہیل اصغر، ممتاز مزاحیہ اداکارعمر شریف ، سندھ اسمبلی کے سکریٹری کے والد ، پاک افواج کے شہدا ،عبداللہ مراد اور ایم پی اے حنا دستگیر کی والدہ ،شرمیلا فاروقی کے والد عثمان فاروقی، خرم شیر زمان کی والدہ اور لاہور میں پولیس کے چار اہلکاروں کی شہادت پر ان کے لئے دعائے مغفرت کی استدعا ضرور کی لیکن جب سالار گوٹھ میں سفاکانہ طریقے سے قتل کئے جانے والے ناظم جوکھیو اور قمبر شہداد کوٹ میں قرآن پاک تھامے گولی کا نشانہ بننے والی خاتون فہمیدہ سیال کا ذکر آیا تو اپوزیشن نے ان ہلاکتوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیاسی تقاریر شروع کردیں جس پر ڈپٹی اسپیکر نے ارکان کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ خود کو فاتحہ خوانی تک محدود رکھیں لیکن اپوزیشن نے ان کی ایک نہ سنی ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے کہا کہ قتل کے شواہد کافی تکلیف دہ ہیں اور سب کو معلوم ہے کہ کون لوگ ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ فہمیدہ سیال کو ظالموں نے قتل کیا قرآن پاک کی حرمت کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ناظم جوکھیو اور فہیمدہ سیال کے قاتلوں کی عبرتناک سزا کے لئے دعا کی جائے۔ جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی ان واقعات کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اور انہوں نے کہا کہ ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کوجس بے دردی سے قتل کیا گیا وہ بہت المناک بات ہے اور سب سے زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ان واقعات میں خود سندھ اسمبلی کے ارکان ملوث ہیں۔

نصرت سحر نے کہا کہ ایسی بے حس حکومت کو فوری استعفی دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کو چاہیے کہ وہ سارا دن اس معاملے پر بحث کرے اور آج وزیر اعلی سندھ کو بھی یہاں موجود ہونا چاہیے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سیمی سومرو نے کہا کہ لاہور میں جو چار پولیس والے شہید ہوئے ان۔ کے لئے بھی دعا کرانی چاہیے تھی جو پولیس والے شہید ہوئے وہ بھی بھی کسی کے بھائی اور باپ یا بیٹے تھے۔

پیپلز پارٹی کی شمیم ممتاز نے کہا کہ ناظم جوکھیو کاقتل ایک بڑا سانحہ ہے ۔سندھ حکومت کی جانب سے انصاف کی گارنٹی دیتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ فہمیدہ سیال پر گولی چلانے والے نے قرآن پاک کی حرمت کا بھی پاس نہ کیا اور اس پر گولی چلاکراسے قتل کردیا۔اس واقعہ پرمیری روح تک کانپ اٹھی۔انہوں نے کہا کہ قانون بنانے والے خود قانون کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

نمرہ کے گھر سب سیاست چمکانے گئے تھے لیکن انصاف دلانے والا کوئی نہیں ہے ۔انہوں نے ایوان میں مجود تمام ارکان سے کہا کہ میرے ساتھ سب مل کر یہ دعا کریں کہ اس بے حسی اور بے شرمی کا مظاہرہ کرنے والوں کو اللہ تعالی عبرت کا نشان بنائے۔خواجہ اظہار نے کہا کہ فہمیدہ سیال کے واقعہ نے مجھے سانحہ علی گڑھ کی یاد تازہ کرادی ہے 1986میں وہاں بھی خواتین پر چھ گھنٹے تک اسی طرح بے رحمی سے گولیاں برسائی گئی تھیں۔

ایم ایم کے سید عبد الرشیدناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال جیسے واقعات ہونے لگیں تو حکومت کے لئے دعا کرنی چاہیے۔ایسے واقعات ریاستی سرپرستی کے بغیر نہیں ہوتے ہیں۔وفاقی اور صوبائی حکومت کے لیے خصوصی دعا کی جائے۔پی ٹی آئی کی دعا بھٹو نے اسپیکر آغا سراج درانی کی گمشدگی پر ان کی جلد بازیابی کے لئے دعا کروادی۔ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر صاحب گم ہوگئے ہیں انکی بازیابی کی دعا کرائی جائے۔

پی ٹی آئی کے راجہ اظہر نے بھی مطالبہ کیا کہ اسپیکر کی بازیابی کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ دعا کرانے کے لئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن ارکان نے قاتل قاتل پی پی قاتل کے نعرے لگانے شروع کردیئے جس پر ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا ۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے امداد پتافی نے کہا کہ پنجاب میں جن لوگوں نے پولیس والوں کو شہید کیا حکومت نے بعد میں سرنڈر کرتے ہوئے ان سے معاہدہ کرلیا۔: امداد پتافی نے ملیر شہدادکوٹ میں بیگناہ قتل ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال واقعہ کو ذاتی قبائلی جھگڑا قرار دیدیا۔