بھارت ریاست تریپورہ میں صحافیوں پر حملوں کی تحقیقات کرے، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس

جمعرات 25 نومبر 2021 15:31

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2021ء) صحافیوں کے حقوق کے تحفظ  کے لیے کام کرنے والی امریکی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) نے بھارتی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ  بھارتی ریاست تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ جہاں بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور اپوزیشن ترنمول  کانگریس کے اراکین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں میں صحافیوں پر ہونے والے حالیہ حملوں کی تحقیقات کریں۔

ان جھڑپوں میں 19افراد زخمی ہو گئے تھے۔ بھارت کی نیوز ویب سائٹ نیوز لائونڈری اور تریپورا جرنلسٹس یونین کے سیکرٹری سنتوش گوپ نے  کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کو بتایا کہ یکم  نومبر کو ہونے والے واقعہ میں زخمی ہونے والوں میں 5 صحافی بھی شامل ہیں ۔ سی پی جے کےواشنگٹن میں  ایشیا پروگرام کوآرڈینیٹر سٹیون بٹلر نے بیان میں کہا کہ بھارت کے حکام کو ریاست تریپورہ میں  صحافیوں پر  ہونے والے حالیہ حملوں کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کی ضمانت دے کہ صحافی اپنی جان کو لاحق خطرات کے بغیر محفوظ طریقے سے اپنا کام کر سکتے ہیں۔زخمی صحافی علی اکبر لشکر  نے سی پی جے کو بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی صحافی مامونی  بھٹا چاریہ انتخابات کی رپورٹنگ کے لیے کلکتہ سے تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ   آئے 21نومبر کو   وہ اور دیگر رپورٹرز مشرقی اگرتلہ  کے خواتین پولیس سٹیشن جہاں  ترینامول کانگریس کے رکن  کو حراست میں رکھا گیا کے باہر حکومتی عہدیداروں اورسیاست دانوں  کے انٹرویو  کر رہے تھے کہ اس دوران 200افراد کے گروپ  نے ان پر  دیگر لوگوں پر حملہ کر دیا  ،ان کا پریس کارڈ چین لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا  ۔

نیوز ویب سائٹ نیوز لائونڈری کے مطابق  حملہ آوروں نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے اور ہاتھوں میں ہاکی، ڈنڈے اور لوہے کے راڈ پکڑ رکھے تھے۔