کراچی:پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلئے لاٹھی چارج اورفائرنگ کردی، ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے

gہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، ہم تو چاہتے ہیں این اوسی دینے والے اداروں پر ذمہ داری عائدکرنی چاہیی: چیئرمین آباد محسن شیخانی

جمعہ 26 نومبر 2021 20:10

‘کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2021ء) پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب احتجاجی مظاہرین کو روکنے کیلئے لاٹھی چارج اورفائرنگ کردی، ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کو گرانے کو عمل جاری ہے، اس موقع پر نسلہ ٹاور کے متاثرین احتجاج کرنے پہنچے جس پر پولیس نے نسلہ ٹاور کے قریب مظاہرین کو روک لیا۔

چیئرمین آباد محسن شیخانی بھی نسلہ ٹاورکے قریب مظاہرہ میں پہنچے جس کے بعد مظاہرہ ختم کرانے کیلئے پولیس اور چیئرمین آباد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔احتجاجی مظاہرین نے نسلہ ٹاور میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اورفائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈپٹی چیئرمین آباد سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین آباد محسن شیخانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے مارا جارہا ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہم تو چاہتے ہیں قانون کو بہتر کیاجائے، ہم تو چاہتے ہیں این اوسی دینے والے اداروں پر ذمہ داری عائدکرنی چاہیے۔محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں پر امن احتجاج کیلئے ایک جگہ کھڑے بھی ہونے نہیں دیا جارہا، کراچی کے لوگوں کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، کروڑوں اربوں روپے ٹیکس دینے والوں کو ماراجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عمارتیں این اوسی لیکر بناتے ہیں، اجازت دینیوالیاداروں سے پوچھنا چاہیے کہ کیوں اجازت دی، ہر آدمی خوفزدہ ہے کہ کیا ہماری بلڈنگیں ٹوٹ جائیں گی، ہمیں بتایا جائے کس ادارے سے اجازت لیں۔محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے انویسٹرز کو مطمئن کرنا پڑے گا، ہم نے تمام پراجیکٹس روک دیے ہیں، ہمارے پاس اورکوئی راستہ نہیں، عمارتوں کے اجازت نامے میں غلطی ہے توچیک کرنا حکومت کاکام ہے۔چیئرمین آباد نے اعلان کیا کہ احتجاج پورے پاکستان تک لیکر جائیں گی