تعلیم کسی بھی ملک ، قوم اور نسل کی بنیاد ، پہچان اور ترقی کا بنیادی زینہ ہے، ہمیں علوم وفنون کی جستجو کےلئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا ہو گا، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری

منگل 30 نومبر 2021 12:13

تعلیم کسی بھی ملک ، قوم  اور نسل کی بنیاد ، پہچان اور ترقی کا بنیادی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2021ء) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی ملک ، قوم  اور نسل کی بنیاد ، پہچان اور ترقی کا بنیادی زینہ ہے، ہمیں علوم وفنون کی جستجو کےلئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا ہو گا، ہمیں مشرق اور مغرب میں  کشمیر اور افغانستان کے مسائل میں الجھایا گیا مگر تمام ترنامساعد حالات کے باوجود پاکستا ن عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت بنا اورانشا اللہ یہ ملک  قیامت تک قائم رہے گا، اس امت کی نجات کا واحد راستہ اسلامی اصولوں کی طرف جانے میں ہے، مدینہ کی ریاست کے رہنما اصولوں کی ترویج کے لئے اسلامی یونیورسٹی اپنا کردار اد اکرے۔

وہ  منگل کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے 42 ویں یوم تاسیس کےموقع پر منعقدہ " علم کے فروغ میں اسلامی یونیورسٹی کے کردار " کے حوالے سے عالمی سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیرمذہبی امور نے کہا کہ  یہ ادارہ  اپنا 42 واں یوم تاسیس منا رہا ہے ۔ اسلامی یونیورسٹی کی بنیاد میں جن جن لوگوں نے خدمات سرانجام دیں اور اپنا خون جگر پیش کیا ہم ان تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

یہ یونیورسٹی 4 شعبہ جات سے شروع ہوئی اور آج 40 شعبہ جات میں تعلیم دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم، ملک اور نسل کی بنیادی پہچان اور ترقی کا بنیادی زینہ ہے۔ ہمارے دین اور ہماری کتاب سے واضح ہے کہ ہمارا دین ، تعلیم ، ہنر اور  فنی علوم  کا دین ہے۔ انہوں نے کہاکہ کنفیوشس نے کہا تھا کہ اگر کوئی قوم ایک سال کی خوشحالی کے لئے پروگرام بنائے تو اس کے لئے گندم اگائے ، 10 سال کی خوشحالی کے لئے پروگرام بنائے تو درخت اگائے اور اگر ایک ہزار سال کی خوشحالی چاہتی ہے تو اسے تعلیمی ادارے بنانے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہاورڈ ، آکسفورڈ جیسے ادارے بن رہے تھے تو اس وقت مسلمان حکمران تاج محل اور قلعے بنا رہے تھے۔ ان کی غفلت کا خمیازہ ہماری کئی نسلیں بھگتیں گی۔ ہمیں علوم و فنون کی جستجو کے لئے اپنا ہر ممکن کردار اد اکرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا  کہ پاکستان نے بھی بحیثیت قوم جن حالا ت میں اپناسفر شروع کیااور جن حالات میں ہمارا یہ ملک معرض وجود میں آیا ۔

ابتدا میں ہمارے دفتری نظام کے لئے کاغذاور قلم نہیں تھامگر ان تمام مشکل اور نامساعد حالات کے باوجود آج پاکستان عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت ہے اور ہم جنگی جہا ز اور ٹینک دنیا کو فروخت کررہے ہیں ۔پیر نور الحق قادری نے کہاکہ ہمیں مشرق اور مغرب میں کشمیر اور افغانستان کے مسائل میں ایک منصوبے کے تحت الجھایا گیا مگراس کے باوجود انشااللہ پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرنے والا عظیم ملک قیامت تک قائم رہے گا۔

انہوں  نے کہا کہ یونیورسٹی کے نئے سربراہ  نے آتے ہی 5 سالہ جو نیاپروگرام دیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی یونیورسٹی کا شعبہ تحقیق، دعوی اکیڈمی اور اقبال انسٹیٹوٹ کا کردار پور ملک تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امت کی نجات کا واحد راستہ اسلامی اصولوں کی طرف جانے میں ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا شعبہ تحقیق مدینہ کی ریاست کےرہنما اصول وضع کرنے اور ان کی ترویج کےلئے اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے یونیورسٹی کے طلبا وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں برداشت کا عنصر ختم ہوتا جا رہا ہے ۔ ہماری خواہش ہوتی ہے کہ ہماری مساجد اور درگاہیں آباد رہیں ۔ یورپ اور امریکا میں مساجد بنیں مگرہم اسلام آباد میں ایک چرچ کی تعمیر کے لئے اجازت دینے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔ ہمیں اس دو رنگی کا خاتمہ کرناہو گا۔

ہمارا دین اعتدال ، میانہ روی، تحمل اور برداشت کا سبق دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی سےاختلاف صرف اور صرف دلیل کی بنیاد پرکریں۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ وزیراعظم نے رحمت اللعالمین ؐاتھارٹی قائم کی ہے ۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی  کے محققین اور سکالرز اس میں حکومت کی معاونت کریں۔ قبل ازیں وزیر مذہبی امور نے بین الاقوامی یونیورسٹی کے42 ویں یوم تاسیس کے حوالےسے منعقدہ کتب نمائش کا افتتاح بھی کیا۔