
الیکشن کمیشن نے ای وی ایم مشینز کی خریداری پر حکومتی دباؤ مسترد کردیا
یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں جس پر کوئی دباؤ قبول کریں، میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھانا یا بیانات سے الیکشن کمیشن مرعوب نہیں ہوگا۔ ذرائع الیکشن کمیشن
سمیرا فقیرحسین
منگل 30 نومبر 2021
17:09

(جاری ہے)
الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اس سے جڑے ایشوز پر تین اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دے چکا ہے، تینوں کمیٹیاں چار ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہیں لہٰذا کمیٹیز کی سفارشات کی روشنی میں کنسلٹنٹ ہائر کرکے ٹینڈرز سمیت دیگر امور کو آگے بڑھایا جائے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں جس پر کوئی دباؤ قبول کریں، میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھانا یا بیانات سے الیکشن کمیشن مرعوب نہیں ہوگا۔ مزید برآں الیکشن کمیشن اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تھی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قابل استعمال نہ ہونے کے بارے میں الیکشن کمیشن کے جو تحفظات سامنے آئے اس میں الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لیے 150 ارب سے زائد اخراجات کو فضول ایکسرسائز قرار دیا کہ ایک مشین کا خرچہ 2 لاکھ روپے ہے اور اس کے لیے 2 سے3 لاکھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ضرورت پڑے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2023ء کے انتخابات کے لیے 8 لاکھ مشینیں منگوانا پڑیں گی۔ مزید یہ کہ مشین پر غلط ووٹ کاسٹ ہونے پر دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت نہیں ملے گی ،مشینوں کو باحفاظت پہنچانا اور واپس لانا بڑا چیلنج ہے۔مزید اہم خبریں
-
ن لیگ نے ایٹمی دھماکے کئے اور اب جنگ جیت کر ثابت کردیا کہ ہم پاکستان کا بہتر دفاع کرنا جانتے ہیں
-
پنجاب میں صرف 3 ماہ میں اپنا کماؤ اپنا کھاؤ کے تحت 61 ارب روپے قرض دینے کی تاریخ رقم کر دی گئی
-
وزیر داخلہ سے برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات؛ غیر قانونی امیگریشن سمیت کئی شعبوں میں اشتراک پر گفتگو
-
شاہ محمود قریشی دِل میں تکلیف کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل
-
علیمہ خان کی بیرون ملک جانے کیلیے اجازت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
-
وزیراعلی بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات صوبے کی مجموعی صورتحال، ترقیاتی اقدامات اور امن و امان پر تفصیلی تبادلہ خیال
-
علیمہ خان کا کنول شوذب سے بات کرنے سے انکار
-
2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا، ہمایوں خان
-
فریقین سندھ طاس معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر قائم رہیں، برطانوی وزیرخارجہ
-
وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کی ملاقات،باہمی تعلقات، دوطرفہ تعاون اور ترقیاتی شراکت داری پر تبادلہ خیال
-
بھارت بڑے بڑے جہاز لیکر آیا جنہیں پاکستانی افواج نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا،وزیردفاع
-
پارلیمنٹ نے پاک بھارت جنگ میں مثبت اور توانا کردار ادا کیا ہے، نواز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.