پنجاب یونیورسٹی میں ’تاجکستان : تاریخ کے آئینہ میں ‘ کی تقریب رونمائی

منگل 30 نومبر 2021 23:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2021ء) پنجاب یونیورسٹی ریجنل اینٹیگریشن سنٹر، پاکستان میں تاجکستان کے سفارت خانے اور سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام 'تاجک تاریخ کے آئینہ میں'پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کی تصنیف کے اردو ترجمہ کی تقریب رونمائی کا انعقاد الرازی ہال میں کیا گیا۔قبل ازیں تاجکستان کے سفیر عصمت اللہ نصرالدین نے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختراور پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہرسے ملاقات کی جبکہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز خالد تیمور اکرم، ڈائریکٹر ریجنل انٹیگریشن سنٹر ڈاکٹر فوزیہ ہادی علی اور مختلف شعبوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہرنے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ انہوں نے وسطی ایشیا کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کئی شعبوں میں تعاون کر رہے ہیںاور حال ہی میں پاکستان اور تاجکستان نے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کیے ۔

عصمت اللہ نصر الدین نے کہا کہ تاجکستان دوسرے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے اور باہمی احترام، مساوات اور تعاون پر مبنی مشترکہ مفادات کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجکستان نے علاقائی انضمام کے لیے اقدمات کئے ہیں اور ملک نے کثیرالجہتی تعاون کے ذریعے علاقائی روابط اور عالمی رسائی میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات وقت کے ساتھ مزید گہرے ہو ئے ہیں اور دونوں برادر ممالک پہلے سے زیادہ دوستانہ تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

خالد تیمور اکرم نے کہا کہ امام علی رحمان کی قیادت میں تاجکستان کی متحرک قیادت نے مساوی مواقع پیداکر کے نہ صرف مضبوط سیکیورٹی نظام تشکیل دیابلکہ اپنے شہریوں معیار زندگی کوبھی بہتر کیا ہے۔پنجاب یونیورسٹی شعبہ تاریخ کے غازی محمد عبداللہ اور شعبہ سیاسیات کے ڈاکٹر شارق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امام علی رحمان کی تصنیف تاجکستان کی تاریخ، ثقافت، عوام، زبان، رسم و رواج اور روایت کے بارے میں جاننے کے لئے بہترین اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کتاب کو پڑھ کر تاجکستان کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل ملتی ہیں۔ مقررین نے یہ بھی کہا کہ تاجکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور علامہ اقبال کے لیے باہمی احترام رکھتے ہیں۔ بعد ازاں پاکستان میں تاجکستان کے سفیر عصمت اللہ نصر الدین نے پنجاب یونیورسٹی اور سی جی ایس ایس کی انتظامیہ کو کتب پیش کیں