سندھ ہائی کورٹ،لاپتا افراد کا کیس،عدالت کا پولیس کو رینجرز ہیڈکوارٹر جاکرمعلومات حاصل کرنے کاحکم

اگر رینجرز والے شہریوں کو نہیں لے کر گئے تو پھر کون لے گیا، اگر رینجرز کی ودری میں کوئی اور لے گیا تو یہ اور بھی خطرناک صورت حال ہے، عدالت عالیہ

بدھ 12 جنوری 2022 15:47

سندھ ہائی کورٹ،لاپتا افراد کا کیس،عدالت کا پولیس کو رینجرز ہیڈکوارٹر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2022ء) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران پولیس کو رینجرز کے ہیڈکوارٹرز جا کر لاپتا افراد کی معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں لا پتا افراد کی بازیابی سے متعلق دائر مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ الزام لگا رہے ہیں کہ رینجرز والے اٹھا کر لے گئے ہیں۔

عدالت نے پولیس حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ڈریں مت، جائیں اور جاکر رینجرز ہیڈکوارٹرز میں پوچھیں آخر کار کون لے گیا ہے اگر رینجرز والے شہریوں کو نہیں لے کر گئے تو پھر کون لے گیا، اگر رینجرز کی ودری میں کوئی اور لے گیا تو یہ اور بھی خطرناک صورت حال ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے خط لکھے ہیں مزید بھی لکھیں گے۔

عدالت نے کہا کہ خط نہیں لکھنا خود جاکر رینجرز والوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں، چیک کرنے میں کیا ہے ۔عالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر رینجرز ہیڈکوارٹر چیک کریں، تفتیشی افسران کے رینجرز ہیڈکوارٹر جانے سے بڑا فرق پڑے گا، ہم پندرہ دن کا وقت دے رہے ہیں ہر طرح سے تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں لاپتا شہری وقار رحمان اور شمشاد علی کے اہل خانہ بھی موجود تھے، دونوں اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اپنایا گیا تھا کہ مذکورہ افراد کو رینجرز نے گھر کے باہر سے اغوا کیا تھا، اور 5 سال گزرنے کے باوجود دونوں لاپتا ہیں۔عدالت نے دیگر اداروں سے بھی پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی، کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔